سعودی اسٹاک میں مندی، سرمایہ کاروں کو 35ارب ریال کا نقصان
ناما کیمیکلز کو فوقیت ، عنایہ انشورنس کی تنزلی، جریر کا 24فیصد ڈیویڈنڈ کا اعلان
غیاث الدین ۔ جدہ
امریکہ نے ایران سے ایٹمی ڈیل ختم کرنے کے بعد ایران پر سخت پابندیاں لگانے کا اعلان کیا ہے جس سے خام تیل کی سپلائی میں کمی کا امکان اور قیمت 4.7فیصد اضافے کے بعد 4سال پرانی سطح پر آگئی لیکن تیل کی قیمت بڑھنے کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی چھائی رہی۔ پچھلے ہفتے تداول آل شیئر انڈیکس 360پوائنٹس کے مدوجزر کے بعد 193.20پوائنٹس کی کمی کے بعد 7914.27پوائنٹس پر اختتام پذیر ہوا۔ گزشتہ ہفتے سارے اشاریے منفی زون پر بند ہوئے۔ پرائس انڈیکس میں 2.38فیصد کی کمی جبکہ سودوں اور حجم میں بالترتیب10فیصد اور 14فیصد کمی نوٹ کی گئی۔ کاروباری مالیت 17فیصد انحطاط کے بعد 19ارب ریال تک گرگئی۔ قیمتیں گرنے سے سرمایہ کاروں کو مجموعی طور پر 35ارب ریال کا نقصان ہوا اگر ہم انفرادی کمپنیوں پر نظر ڈالیں تو معلوم ہوگا کہ ناما کیمیکلز کو فوقیت حاصل رہی۔ منافع کے لحاظ سے دوسرے نمبر پر سعودی ریئل اسٹیٹ رہی جس نے 5فیصد ڈیویڈنڈ تقسیم کرنے کا اعلان کیا اور اس کی قدر 8.22فیصد اضافے کے بعد 24.10 ریال پر اختتام پذیر ہوئی۔ نقصان کے لحاظ سے عنایہ انشورنس کی تنزلی عروج پر رہی جسکی قیمت 28.12فیصد انحطاط کے بعد 10.76ریال تک گر گئی۔ الوفا انشورنس کی قدر 20.62فیصد کمی کے بعد 11.05ریال پر بند ہوئی۔ انرجی سیکٹر میں سب سے زیادہ خرید و فروخت پیٹرو رابغ میں ہوئی مگر اس کی قدر 9.88فیصد انحطاط کے بعد25.28ریال تک گر گئی۔ گزشتہ ہفتے جریر نے 24فیصد ڈیویڈنڈ تقسیم کرنے کا اعلان کیا مگر اسکی پرائس پہلے ہی بڑھ گئی تھی اس لئے گزشتہ ہفتے اس کی قیمت 0.63فیصد کم ہوکر 172.80 ریال پر بند ہوئی۔ سعودی کیٹرنگ نے 13.5فیصد ڈیویڈنڈ کا اعلان کیا۔