دینی جماعتوں کا اتحاد عوام کی آواز ہے ، ہمارا منشور پاکستان کو اسکے قیام کے حقیقی مقصد سے روشناس کرانا ہے ، متحدہ مجلس عمل کے رہنما کا اردونیوز کو انٹرویو
جدہ ( ارسلان ہاشمی ) جمعیت علمائے اسلام کے جنرل سیکریٹری اور متحدہ مجلس عمل کے رہنما مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ ملک کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جاسکتا ہے کہ آئندہ انتخابات میں کوئی بھی جماعت واضح اکثریت حاصل نہیں کرسکے گی تاہم ایم ایم اے ملکی سطح پر بڑی قوت کے طور پر سامنے آئے گی ۔ احتساب کا عمل ہمیشہ جاری رہنا چاہئے اسے بنیاد بنا کر انتخابات کو موخر کرنے کی کوشش کرنے والے کامیاب نہیں ہو نگے ۔ وطن روانگی سے قبل اردونیوز سے ٹیلی فون پر خصوصی گفتگو کرتے ہوئے مولانا حیدری نے مزید کہا کہ موجودہ حالات میں پاکستان جس دوراہے پر کھڑا ہے وہ انتہائی اہم ہے ۔ ان حالات میں دینی جماعتوں کا اتحاد ملک و قوم کےلئے بے حد اہم ہے ۔ ہمارا منشور پاکستان کو مکمل اسلامی ریاست بنانا ہے جسے مدنظررکھتے ہوئے ہمارے اسلاف نے پاکستان کی تحریک شروع کی تھی۔ افسوس کہ آج تک قوم کو اس آفاقی نظام سے دور رکھا گیا ۔ آج بھی سیکولر لابی دینی جماعتو ںکے اتحاد سے خوف زدہ ہے مگر عوام متحدہ مجلس عمل کی جانب دیکھ رہے ہیں ۔ یہ مخصوص لابی پاکستان کے اصل تشخص کو ختم کرنا چاہتی ہے مگر دینی جماعتوں کا اتحاد کسی طور ان کو کامیاب نہیں ہو نے دے گا ۔ پاکستان اسلام کے نام پر قائم ہوا تھا اس کی ترقی اوراستحکام اسلامی نظام کے قیام میں ہی ہے ۔ خیبر پختونخوا کے حوالے سے سوال پر مولانا حیدری کا کہنا تھا کہ کے پی کے ہی نہیں بلوچستان میں بھی مجلس نمایاں کامیابی حاصل کرے گی علاوہ ازیں سندھ اور پنجاب میں بھی ایم ایم اے کو اہم مقام حاصل ہو گا ۔ مجوزہ انتخابی اتحاد کے سوال پر مولانا حیدری کا کہنا تھا کہ متحدہ مجلس عمل ابتدائی مراحل میں ہے ابھی اس بات کا فیصلہ نہیں ہوا کہ آئندہ انتخابات میں کس جماعت کے ساتھ اتحاد کیا جائے اور کس سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی جائے تاہم تمام امور باہمی رضا مندی اور متفقہ طور پر طے کئے جائیں گے ۔ حکمرانوں کے احتساب کے سوال پر مولانا حیدری کا کہنا تھا کہ یہ درست ہے کہ احتساب کا عمل قوموں کی زندگی کی علامت ہے جسے ہر وقت جاری رہنا چاہئے ماضی میں بھی پیپلز پارٹی کے وزیر اعظم کو نااہل کیا گیا جبکہ حال میں مسلم لیگ کے منتخب وزیر اعظم احتسابی عمل سے نااہل قرار دیئے گئے جسے دیکھتے ہوئے میری رائے یہ ہے کہ اس عمل کو ہمیشہ جاری رہنا چاہئے تاہم احتساب کا نعرہ لگا کر انتخابات کو ملتوی کرانے والے ملک وقوم سے مخلص نہیں ہوسکتے ۔ احتساب کا عمل تو ہمیشہ جاری رہتا ہے اور اسے جاری ہی رہنا چاہئے ۔