حج سے متعلق قطر کی دروغ بیانیاں
سعودی عرب سے شائع ہونے والے جریدے ”عکاظ“ کا اداریہ نذر قارئین ہے
قطر کے حکمرانوں کو نہ جانے کیوں اور کیسے یہ خوش فہمی ہوگئی تھی کہ وہ خود ساختہ قصے کہانیو ںکے بل پر عالمی رائے عامہ کو یہ باور کرانے میں کامیاب ہوجائیں گے کہ سعودی عرب ، قطر کے باشندوں اور اس کے یہاں مقیم غیر ملکیوں پر فریضہ حج کے حوالے سے پابندی لگائے ہوئے ہے۔ قطر کے حکمرانوں نے اس حوالے سے مغالطہ آمیز رپورٹیں جاری کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ۔ قطر کے حکمراں کئی عشروں سے مقدس مذہبی رکن کو گھٹیا سیاسی کھیل کیلئے استعمال کررہے ہیں۔ ان کے نئے تماشے پر کسی کو حیرت ہوئی اور نہ تعجب۔ سارا جہاں جانتا ہے کہ سعودی عرب بانی مملکت کے عہد سے لیکر تاحال عازمین حج و عمرہ کو اپنی امتیاز اور تفریق کے بغیر جملہ سہولتیں پیش کررہا ہے البتہ سعودی عرب کسی بھی ملک اور فریق کو اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ وہ حج کو سیاسی رنگ دے یا حج جیسے دینی فریضے سے ناجائز فائدہ اٹھانے کا موقع دے۔ آئندہ بھی اس کی اجازت نہیںدیگا۔ بس یہی بات ہے جس سے قطر کے حکمراں چراغ پا ہیں۔ قطری حکمراں اپنے عازمین حج کو پانچویں رکن کی ادائیگی سے روکنے کا الزام سچ ثابت کرنے کیلئے مسلسل کوشاں ہیں۔ ناکامی انکا مقدر بن رہی ہے۔ قطر کے حکمراں اپنے ان شہریوں کو ستاتے رہتے ہیں جو برملا اعتراف کرتے ہیں کہ سعودی عرب انہیں حج و عمرہ کا موقع دے رہا ہے اور تمام سہولتیں فراہم کررہا ہے۔ قطر کے حکمراں زمینی حقائق چھپا نے کیلئے تشدد اور جبر کا راستہ اپنا ئے ہوئے ہیں۔
سعودی عرب مسلسل اعلان کررہا ہے کہ جس قطری شہری اور مقیم غیر ملکی کے پاس وزارت حج و عمرہ کا اجازت نامہ ہو وہ جدہ کے کنگ عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور مدینہ منورہ کے امیر محمد بن عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے راستے مملکت آسکتا ہے۔ اسکی پذیرائی ہوگی۔ اجازت نامے آن لائن حاصل کئے جاسکتے ہیں۔ قطری حکام من گھڑت قصے جاری کرکے ان سہولتوں کی تردید کو اپنا وتیرہ بنائے ہوئے ہیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭