Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض: مشتاق یوسفی کی یاد میں پاکستان رائٹرز کلب کی نشست

 ذکا  اللہ محسن۔ریاض
معروف ادبی تنظیم پاکستان رائٹرز کلب کی جانب سے مزاح نگار مشتاق احمد یوسفی کی یاد میں ایک ادبی نشست کا اہتمام کیاگیا۔ مقامی اکیڈمی میں منعقدہ اس تقریب میں ریاض شہر کے چیدہ چیدہ ادب شناس سامعین نے شرکت کی جس میں شعرا ءنے بھی معقول تعداد میں حصہ لیا۔ تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا بعد ازاں، عمر خالد اور عاشق حسین نے اپنے اپنے منفرد انداز میں حمدپاک اور نعت طیبہ پیش کی۔ 
تقریب کی نظامت کے فرائض یوسف علی یوسف نے سنبھالتے ہوے صدر فیاض ملک، مہمان خصوصی ہشام احمد سید اور قاضی اسحاق کوا سٹیج پر بلایا۔ یوسف علی نے واضح کیا کہ تقریب دو حصوں نثر اور نظم پر مشتمل ہو گی چنانچہ تقریب کے پہلے نثری حصے میں مقررین نے مشتاق احمد یوسفی کی حیات، فن اور خیالات پر سیر حاصل گفتگو کی جبکہ منظوم حصے میں شعراء نے اپنا منتخب کلام پیش کیا۔
اس یاگار بزم کے نثری حصے کا آغاز پاکستان رائٹرز کلب کے صدر فیاض ملک نے مشتاق احمد یوسفی کے انداز تحریر اور مزاح پر تقریر سے کیا۔ انہوں نے کہا کہ مشتاق احمد یوسفی نے مزاح اور طنز کے فرق کو سمجھا اور اپنے بے ضرر مزاح سے اردو نثر پر انمٹ نقوش چھوڑے۔
ڈپٹی کنوینر شمائلہ ملک نے مشتاق یوسفی کے ایک فکاہیہ مضمون "پڑئیے گر بیمار" سے منتخب اقتباسات آواز کے مخصوص اتار چڑھاو¿ کے ساتھ پڑھ کر سامعین سے داد وصول کی۔ ہشام احمد سید نے کہا کہ مشتاق احمد یوسفی جیسے نابغہ روزگار مزاح نگار صدیوں میں پیدا ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ان کے مزاح کا عہد تمام نہیں ہوابلکہ اس کا آغاز اب ہوا ہے۔ 
ساجدہ چوہدری نے اپنے مختصر خطاب میں یوسفی صاحب کی مردم شناسی اور مزاح کی حقیقت پسندی کو اجاگر کیا۔ قاضی اسحاق نے رائٹرز کلب کی کوششوں کو سراہتے ہوے مزاحیہ ادب میں مشتاق یوسفی کے مقام پر گفتگو کی۔ 
تقریب کے دوسرے حصے میں ریاض شہر سے تعلق رکھنے والے شعراءنے سنجیدہ،مزاحیہ اور طنزیہ اشعار، نظموں, اور غزلوںسے سامعین کے دلوں کو گرمایا۔ اس دوران یوسف علی نے مختلف واقعات اور حقائق سے سامعین کو متوجہ کئے رکھا ۔شعرائے کرام میں صدف فریدی، زبیر احمد بھٹی، سلیم کاوش، ساجدہ چوہدری، محسن رضا، یوسف علی اور ہشام سید شامل تھے۔ شعراءنے اپنے مخصوص انداز میں انسانی جذبات کی بھرپور ترجمانی کی اور حاضرین بزم سے بھر پور داد وصول کی۔
 

شیئر: