Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

درمیانی عمر میں مٹاپا جسم اور دماغ کےلئے نقصان دہ

لندن .... درمیانی عمر میں مٹاپا نہ صرف جسم کےلئے بلکہ دماغ کےلئے بھی نقصان دہ ہوتا ہے۔ماہرین کے مطابق درمیانی عمر میں مٹاپا طاری کرنے کا مطلب دل اور جگر کی صحت خراب ہونے کے خدشات سمیت دماغ کو بھی نقصان پہنچانا ہے کیونکہ اس سے دماغ کے سفید مواد والا حصہ متاثر ہوتا ہے جو بڑی عمر میں الزائمر اور ڈائمینشیا لاحق ہونے کی وجہ بن سکتا ہے۔برطانوی کیمرج سنٹر فار ایجنگ اینڈ نیورو سائنس کے سائنسدانوں نے درمیانی عمر میں مٹاپے کے جسمانی اور دماغی صحت پر اثرات کو جانچنے کے لئے 20 سے87 سال عمر کے 473 افراد کا مطالعہ کیا اور وہ اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ اس عمر میں مٹاپے کے منفی اثرات دماغ تک گئے۔مطالعے میں دبلے اور موٹے افراد کے دماغوں کے سفید مواد کی کمی و بیشی کا واضح فرق دیکھا گیا۔سفید مواد وہ دماغی ٹشوز ہیں جو دماغ کے دوسری جگہوں پر رابطے و معلومات کی ترسیل میں فعال کردار ادا کرتے ہیں۔مطالعے میں شامل ماہر ڈاکٹر لیزا رونن کے مطابق جیسے ہم بڑھاپے کی جانب جاتے ہیں ہمارے دماغ قدرتی طور سکڑنا شروع ہو جاتا ہے ۔
 

شیئر: