Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پیشہ وارانہ سند کے بغیر پیشے تبدیل نہیں ہوسکتے، وزارت محنت

جدہ .... وزرات محنت و سماجی بہبود آبادی کا کہنا ہے کہ امور صحت ، انجینرنگ اور اکاﺅنٹس کے شعبے میں کام کرنے والے غیر ملکی جو اپنے پیشے تبدیل کرانے کے خواہشمند ہیں وہ متعلقہ شعبے کی کونسل سے رجوع کر کے تصدیق شدہ سرٹیفیکیٹ حاصل کریں ۔ مصدقہ سند جو متعلقہ کونسل جاری کرے گی اس کے ہمراہ این او سی بھی ہو گا جو غیر ملکی کارکن کے اقامے نمبر سے جاری کیا جائے گا ۔ المدینہ اخبار کی جانب سے کئے جانے والے سروے میں کہا گیا ہے کہ مملکت میں اس وقت 10 ملین غیر ملکی ملازمین ہیں جبکہ گزشتہ ایک برس کے دوران 10 لا کھ غیر ملکی اپنے ملک جا چکے ہیں جن کی جگہ سعودیوں کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے ۔ سروے میں بتایا گیا ہے کہ مقامی مارکیٹ میں اس وقت 18 لاکھ سعودی موجود ہیں جبکہ بے روزگاری کا تناسب 12.9 فیصد ہے ۔ مارکیٹ میں بے روزگار سعودی خواتین کا تناسب 32فیصد ہے جبکہ 10 ملین غیر ملکی اب بھی سعودی عرب کی مارکیٹ میں موجود ہیں ۔ وزارت محنت کی جانب سے مملکت میں کام کرنے والے غیر ملکیوں کو کہا ہے کہ وہ اپنے پیشوں کو ورک پرمٹ کے مطابق کر الیں جس کےلئے وزارت نے قوانین متعین کئے ہیں ۔ پیشوں کی تبدیلی پر عمل درآمد یکم محرم سے شروع کر دیاجائے گا ۔ اس ضمن میں وزارت محنت کا کہنا ہے کہ وزارت مختلف شعبوں میں سعودائزیشن کرنے کا ارادہ رکھتی ہے اس لئے اس سے قبل وہ غیر ملکی جو اپنے مقررہ پیشوں پر کام نہیں کر رہے وہ اپنے ورک پرمٹ کے مطابق اپنے پیشے درست کروالیں تاکہ بعد میں انہیں دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔ وزارت محنت کے ذرائع نے مزید کہا ہے کہ وہ غیر ملکی جو تجارتی اداروں میں پیشہ ورانہ خدمات انجام دے رہے ہیں انہیں اس بات کی اجازت نہیں ہو گی کہ وہ گھریلو پیشوں کا انتخاب کر کے اپنے ورک پرمٹ اس کے مطابق کریں ۔اس حوالے سے وزارت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ افراد جو ڈرائیور یاکسی تجارتی ادارے میں عامل کے ورک پرمٹ کے مطابق کام کررہے ہیں تو انکے پیشے گھریلو ملازمین یا گھریلو ڈرائیور میں تبدیل نہیں کروائے جاسکتے ۔ اس بارے میں ایک ایجنٹ کا کہنا تھا کہ اکثر لوگ انفرادی کفیل کے ویزے پر اپنے اقامے تبدیل کرانے کے خواہشمند ہیں جن کی ویزہ فیس کم ہوتی ہے ۔ انفرادی کفیل کے کارکنوں میں چوکیدار ، گھریلو ڈرائیور، کاشت کار وغیر ہ شامل ہیں جن کے اقاموں کی تجدید کےلئے فیس کم ہے جبکہ انکے اقامے براہ راست جوازات سے تجدید کئے جاتے ہیں جس میں وزارت محنت کا عمل دخل نہیں ہوتا اس لئے غیر ملکیوں کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ ایسے کفیل تلاش کر لیں جو انہیں گھریلو اقامہ جاری کر سکیں ۔ 

شیئر: