نئی دہلی۔۔۔۔ہندستان کے ممتاز سیاستداں اور سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپئی کل شام 5بجکر 5منٹ پر اس دنیا سے چل بسے۔ان کی میت 6Aکرشنا مینن مارگ دہلی میں رکھی گئی ۔وہاں سے صبح 8بجے بی جے پی کے ہیڈ کوارٹر لایا گیاجہاں ایک بجے تک ملک کی مایہ ناز شخصیات اور اورنامور سیاستدانوں کا ہجوم ان کی میت کا آخری دیدار کیلئے امڈ پڑا۔ وہاں سے آخری سفر پر راج گھاٹ کے قریب واقع قومی یادگارلے جایاگیا جہاں شام 4آخری رسومات ادا کی جائیگی۔وزیر اعظم نریندر مودی نے بی جے پی ہیڈکوارٹر پہنچ کر آخری دیدار کیا اور وہآخری رسومات میں شرکت کیلئے یادگار مقام پر موجود ہونگے۔آر ایس ایس چیف موہن بھاگوت نے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کو خراج عقیدت پیش کیا۔آخری دیدار کیلئے مشہور مصنف اور شاعر جاوید اختراور شبانہ اعظمی اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا ۔ جاوید اختر نے کہا واجپئی بڑےسیاستداں اورمدبر تھے ، ان کے مخالفین بھی ان سے پیار کرتے تھے۔علاوہ ازیں بڑی تعداد میں ملک کی مختلف سماجی ، سیاسی اور ثقافتیو تنظیموں کے رہنماؤں اور مداحوں نے آخری دیدار کے بعد ’’اٹل جی امر رہیں‘‘جیسے نعرے لگائے۔
مزید پڑھیں:- - - -واجپئی مخلص دوست اور محترم تھے، شیخ حسینہ