پرویز الہی نے ن لیگ کے ارکان کیسے توڑے؟
کراچی (صلاح الدین حیدر ) ایک کرکٹ کا کھلاڑی جس نے ملک و قوم کو دنیا بھر میں عزت دلائی،22سال پہلے سیاست میں نووارد ہوا تھا، جدوجہد تو بہت کرنی پڑی،لیکن مقصد کو حاصل کرنے پر ڈٹا رہا اور آج اس نے بالآخر میدان مار لیا۔آسمانِ سیاست پر درخشاں ستارے کی مانند جگمگا رہا ہے، اس کی بنائی ہوئی تحریک انصاف پارٹی وفا ق اور پاکستان کے چار میں سے 3 صوبوں پرکامیابی کے جھنڈے گاڑے دیئے۔ بلوچستان عوامی پارٹی جس کا ایک سال پہلے تک نام و نشان تک نہیں تھا، وجود میں ہی نہیںتھی، آج جنوب مغربی صوبے کی سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری ہے، اس نے بھی عمران خان سے ہاتھ ملایا اور اس کا وزیر اعلیٰ ہوگا۔یہ کوئی کم کامیابی نہیں ہے۔نصیب والوں کی قسمت میں لکھی جاتی ہے۔وفاق میں ا س کے نامزد اسد قیصر نے 176ووٹ لے کر 30 ووٹوں کی برتری سے قومی اسمبلی کا انتخاب جیت لیا۔پی ٹی آئی کے نامزد امید وار ڈپٹی اسپیکر بھی منتخب ہوگئے ۔ ادھر پنجاب میں جہاں کانٹے کا مقابلہ تصور میں تھا، معروف سیاستدان چوہدری پرویز الٰہی نے 147کے مقابلے میں 201ووٹوں سے کامیابی حاصل کی تو باقی کیا بچا۔کل عمران خان کا انتخاب وزیر اعظم ہونا ایک رسم ہی رہ گئی ۔ مسلم لیگ (ن) کو شکست فاش ہوئی پنجاب میں جہاں پی ٹی آئی اور پی ایم ایل (ن) کے درمیان چند ووٹوں کا ہی فرق تھا۔ پانسہ کسی کے حق میں بھی پلٹ سکتا تھا، وہاں بھی پرویز الٰہی نے شاندار کامیابی حاصل کی۔ عمران کی کامیابی کی کئی وجوہ تھیں۔پہلے تو اس کی شاندار کمپین جہاں اس نے لوگوں کو خواب غفلت سے جگایا ، اس کا نعرہ کرپشن یا بدعنوانی کے خلاف لوگوں کے دلوں میں گھر کرگیا۔عام آدمی کو احساس ہوگیا کہ وہ سچ کہہ رہا ہے، قوم کی دولت لوٹ کے بیرونی ملک پہنچائی گئی، خود ان کے اپنے ملک میں انصاف تو خیر تھا ہی نہیں۔ دو وقت کی ر وٹی بھی نایاب تھی، دوسری ےہ کہ عام لوگ ،چھابے والے، چائے کے ڈھابے والے ،رکشہ ڈرائیور، ببانگ دہل کہہ رہے تھے کہ عمران ایماندار تو ہے اسے موقع ملنا چاہےے تھا، یہی اس کی کامیابی کی سب سے بڑی وجہ تھی۔ ہر جمعرات کو سابق وزیر اعظم نواز شریف سے اڈیالہ جیل میں ان کے اہل خانہ ملاقات کے لیے جاتے ہیں، آج بھی گئے۔ خبروں کے مطابق نواز شریف ان سے ناراض ناراض نظر آئے۔زیادہ بات نہیں کی ، انہوںنے نون لیگ کی نیا ڈبودی، پھر آگے کیا کہا جائے۔ میڈیا چیخ چیخ کر کہہ رہا تھا کہ نون لیگ میں فارورڈ بلاک بن چکا ہے۔پی ایم ایل (ن) کے 15ممبران صوبائی اسمبلی نے پنجاب میں پرویز الٰہی کو ووٹ دیئے۔ پی ٹی آئی کے ایم این اے فیصل واڈوا نے اعتراف کیا کہ صرف2دن پہلےن لیگ کے کچھ لوگ پرویز الٰہی کے گھر میں مدعوتھے۔ دعوت پر اور یہ تعدادمزید بڑھے گی کیونکہ کچھن لیگ کے ایم پی ، ایز ، دوبارہ پرویز الٰہی سے ملاقات کررہے ہیں۔ن لیگ تباہی کے کنارے کھڑی ہے، پی ٹی آئی کے جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ شریف خاندان کے کرپٹ دور کا خاتمہ ہوچکاہے، اب ےہ پارٹی تتربتر ہوجائے گی۔