Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہر طرح کے لباس میں چھیڑ خانی حرام ہے، الازہر

قاہرہ .... الازہر کے علماءنے واضح کیا ہے کہ چھیڑ خانی شرعاً حرام ہے۔ خواتین کے لباس کو بنیاد بناکر اسے جائز قرار نہیں دیا جاسکتا۔ خواتین کے لباس کے حوالے سے مغالطہ آمیز سوچ ناقابل قبول ہے۔ الازہر نے اعلامیہ جاری کرکے توجہ دلائی کہ اشارے، فقرے بازی یا کسی حرکت کے ذریعے چھیڑ خانی حرام ہے۔ ایسا کرنےوالا شرعاً گناہ گار ہوتا ہے۔ چھیڑ خانی کو کسی بھی شرط سے مشروط کرنا درست نہیں۔ بعض لوگ لڑکیوں کے لباس سے چھیڑ خانی کو مشروط کرنے کی کوشش کررہے ہیں اس کا کوئی جواز نہیں۔ مصر میں 60فیصد خواتین چھیڑ خانی کا شکار ہورہی ہیں۔ تازہ ترین جائزے میں بتایا گیا ہے کہ75فیصد مرد اور 87فیصد خواتین اشتعال انگیز لباس استعمال کررہی ہیں۔ ایسا لباس استعمال کرنے پر انہیں چھیڑنا درست لگتا ہے۔ الازہر کا کہناہے کہ اس قسم کی باتیں ناقابل قبول ہیں۔ لباس کے حوالے سے چھیڑ خانی کو جائز نہیں ٹھہرایا جاسکتا۔
 

شیئر: