Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایشین گیمز کا اختتام ،چین 289 تمغوں کے ساتھ اول

 
جکارتہ: ایشین گیمز تمام رعنائیوں کو سمیٹتے ہوئے ختم ہوگئے۔ اس موقع پر رنگارنگ اختتامی تقریب منعقد کی گئی جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ تقریب میں کھلاڑیوں نے مارچ پاسٹ کیا۔ہلہ گلہ کرتے ایتھلیٹس کی خوشی دیدنی تھی۔ بارش نے گویا خوشیوں کے رنگ بکھیر دیے، برساتیاں پہنے سب کا جذبہ عروج پر رہا۔گیمز میں پاکستان کا قومی دستہ سونے اورچاندی کا کوئی بھی تمغہ نہیں جیت سکا البتہ کانسی کے 4تمغے حاصل کرنے میں کامیاب ہو گیا۔ میگا ایونٹ میں 45 ملکوں کے 11 ہزار کھلاڑیوں نے اپنی اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھا ئے۔میڈلز حاصل کرنے کی دوڑ میں چین نے اول پوزیشن حاصل کی ، چین نے سونے کے 132میڈلز کے ساتھ 289 تمغے حاصل کئے۔ جاپان دوسرے، جنوبی کوریا تیسرے جبکہ میزبان ملک انڈونیشیا چوتھے نمبر پر رہا۔ 22 کروڑ سے زائد عوام کے ملک پاکستان کی جانب سے 341 رکنی قومی دستے نے مایوس کن کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ تمام کھلاڑی سونے اور چاندی کے تمغوں سے محروم رہے۔ کبڈی اور اسکواش کی ٹیموں نے جبکہ کراٹے کی 19 سالہ نرگس حمید اور جیولن تھرو کے ندیم ارشد نے انفرادی کوششوں سے ایک ،ایک کانسی کا تمغہ حاصل کیا۔ قومی کھیل ہاکی میں روایتی حریف ہند سے شکست کے بعد پاکستان کو چوتھی پوزیشن ملی۔جس کے بعد پاکستان کو پوزیشن ٹیبل پر 34واں نمبر ملا۔کھیلوں کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اس بڑے ایونٹ میں قومی کھلاڑیوں کی ناقص کارکردگی کی وجہ ملک میں کھیلوں کے شعبہ میں حکومت کی عدم دلچسپی ہے۔

شیئر: