قوم تیار رہے‘ 158 ارب کے نئے ٹیکس؟
اسلام آباد: قومی اسمبلی میں آج منی بجٹ پیش کرنے کے لیے اجلاس جاری ہے جس میں امکان ہے کہ 158 ارب روپے کے نئے ٹیکس عائد کیے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق وزیر خزانہ اسد عمر فنانس ترمیمی بل 2018ءاور بجٹ تجاویز پیش کریں گے۔ اس حوالے سے وزیر اعظم کی زیر صدارت کابینہ اجلاس میں فنانس بل کی منظوری بھی دی جا چکی ہے۔ تفصیلات کے مطابق بل میں بجٹ خسارہ 6.6 فیصد سے کم کرکے 5 فیصد مقرر کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ مجوزہ منی بجٹ میں ترقیاتی بجٹ کے حجم میں 450 ارب روپے کی کمی کی جائے گی۔ مجموعی طور پر 608 ارب روپے کے اخراجات کم یا مزید وسائل دستیاب کیے جانے کی تجویز ہے ۔ ایک فیصد کی شرح سے تمام اشیا پر سپر ٹیکس اور ایک فی صد کی شرح سے ہی ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کیے جانے کی تجویز بھی شامل ہے۔ ٹیکس سے استثنیٰ کی حد 12 لاکھ روپے سالانہ سے کم کر کے 8 لاکھ کرنے کی تجویز پہلے ہی سامنے آ چکی ہے جبکہ مختلف آمدن رکھنے والوں کے لیے ٹیکس کی شرح میں ردو بدل بھی کیا جائے گا۔ انکم ٹیکس کی مد میں تنخواہ دار طبقے کو دی گئی 75 ارب کی چھوٹ واپس لی جائے گی۔ انکم ٹیکس چھوٹ کی حد 4لاکھ سے بڑھا کر 6لاکھ روپے کرنے ، دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم کے لیے بڑی رقم مختص کرنے کی تجویز پیش کی جائے گی۔