ایرانی دہشتگردی کا مقابلہ مل جل کر کریں
سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”عکاظ“ کا اداریہ نذر قارئین
عرب اور مسلم ممالک کے اندرونی امور میں ایران کی کھلی مداخلت اور دہشتگردی خطے ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہے۔ ایران اپنی وظیفہ خوار ملیشیاﺅں کے توسط سے یمن، شام اور عراق میں کھلم کھلا مداخلت کررہا ہے۔ حوثی، یمن میں امن مشن کو ناکام بناچکے ہیں اور حزب اللہ لبنان میں انارکی پھیلانے کے لئے کوشاں ہیں۔ پاسداران انقلاب ، شام چھوڑنے پر رضامند نہیں اور عراق میں انارکی پھیلانے والی اسکیمیں پھیلانے پر بضد ہیں۔
ایران کی فرقہ وارانہ دہشتگردی کسی بھی حالت میں القاعدہ ، داعش اور الاخوان جیسی دہشتگرد تنظیموں کے منحرف افکار کے خطرات سے کسی طرح کم نہیں۔ عرب ممالک میںایران کی پے درپے مداخلتیں اور دہشتگرد ملیشیاﺅں کی پشت پناہی بھیانک ترین دہشتگردی ہے۔ اس سے نمٹنے کیلئے باہمی تعاون اشد ضروری ہے۔ سعودی عرب دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے انتھک جدوجہد کررہا ہے۔ عالمی برادری کو اس آفت کے خاتمے کیلئے مسلسل تعاون دے رہا ہے۔ سب لوگوں کو اس دہشتگردی سے مل جل کر نمٹنا ہوگا۔
عرب لیگ اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو سعود ی مجلس شوریٰ کے اس پیغام کی حمایت کرنی چاہئے جس میں اس نے ایرانی دہشتگردی کے دھماکہ خیز ہونے سے اس سے نمٹنے کیلئے ہر محاذ پر دنیا بھر کو ایک دوسرے کے کندھے سے کندھا ملا کر مشترکہ جدوجہد کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭