نجی اداروں کے کلیدی عہدوں پر سعودی فائز ہونگے، چھٹی 2دن ہوگی، وزیرمحنت
ریاض..... وزیرمحنت و سماجی بہبود احمد الراجحی نے واضح کیا ہے کہ 18لاکھ سعودیوں نے نجی اداروں میں منفرد کارکردگی کا مظاہرہ کر کے اپنے آپ کو منوا لیا ہے۔ نجی کمپنیوں اور اداروں میں سعودی ملازمین کیلئے پرکشش ماحول مہیا کیا جائے گا، انہیں ملازمت کا تحفظ حاصل ہو گا۔ 2ہزار سعودیوں کو کلیدی اور ایگزیکٹو عہدوں پر فائز ہونے کیلئے خصوصی تربیتی پروگرام کیا جائے گا۔ احمد الراجحی نے انکشاف کیا کہ انکی وزارت کلیدی اور ایگزیکٹیو عہدے سعودیوں کے لئے مختص کرنے کا پروگرام بنا رہی ہے۔ انہوں نے ”روتانا خلیجیہ“ چینل کے خصوصی پروگرام ”الصورة“ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے عہدے ہر کمپنی میں کل ملازمین کا 5فیصد ہیں۔ وزارت محنت کلیدی عہدوں کیلئے2000سعودی لڑکوں اور لڑکیوں کو تربیتی کورس کرائیگی۔ الراجحی نے توجہ دلائی کہ نجی اداروں میں 1.8ملین سعودی کام کررہے ہیں۔ بینکوں میں 95فیصدکلیدی عہدوں پر سعودی فائز ہیں۔ انشورنس اور پیٹروکیمیکل کمپنیوں میں بھی کلیدی عہدے اسی تناسب سے سعودیوں کے پاس ہیں۔ وزار ت محنت نجی اداروںمیں سعودی ملازمین کی تنخواہوں کی اعلیٰ حد بہتر بنانے کیلئے کوشاں ہے۔ وزارت چاہتی ہے کہ یہ ہدف سرمایہ کاروں کو نقصان پہنچائے بغیر حاصل کرلیا جائے۔ انہوں نے یہ بات بھی واضح کردی کہ سعودی ملازمین کیلئے تنخواہوں کی کم از کم حد مقرر کرنے کا کوئی ارادہ نہیں۔ بعض لوگوں کا یہ خیال کہ سعودی شہری صرف معمولی درجوں کی کمپنیوں ہی سے منسلک ہیں ، غلط ہے۔ اس کی تردید بینکوں ، انشورنس اور پیٹروکیمیکل کمپنیوں میں اعلیٰ عہدوں پر فائز سعودیوں کے اعداد و شمار سے ہوتی ہے۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ 4برس بعد بے روزگاری کی شرح 10.5فیصد رہ جائیگی۔ فی الوقت مملکت میں بے روزگاری کی شرح 12.9فیصد ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بے روزگاری، وزار ت محنت کا نہیں بلکہ سعو دی عرب کا قومی نصب العین ہے ہماری حکومت اور تمام متعلقہ وزارتوں و شعبوں کا مشن بھی یہی ہے۔ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بذات خود اس نصب العین کی نگرانی کر رہے ہیں۔ احمد الراجحی نے یقین دلایا ہے کہ نجی اداروں میں ہر ہفتے 2دن کی چھٹی دی جائیگی۔ یہ فیصلہ نجی اداروں اور کمپنیوں میں کام کا ماحول بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوگا۔ الراجحی نے توجہ دلائی کہ اوقات کار کم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں۔ نہ ہی فی الوقت تنخواہوں کی کم از کم حد مقرر کرنے کا کوئی پروگرام ہے۔ نجی اداروںکے ملازمین کےلئے گریڈ سسٹم متعارف کرایا جائیگا۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ(آج) بدھ کو جکارتہ سے انڈونیشی گھریلو عملے کی درآمد کا دروازہ کھولنے کیلئے سعودی عرب اور انڈونیشیا معاہدے پر دستخط کر دیں گے۔ فریقین میں طے ہوا ہے کہ انڈونیشیا 6ماہ کے دوران 30ہزار انڈونیشی ملازمائیں سعودی عرب کو مہیا کرے گا۔ اس کے بعد انتہائی حد ختم ہو جائے گی او رجتنی طلب ہو گی اتنی ہی رسد بھی ہوگی۔ الراجحی نے سعودیوں کیلئے 12سرگرمیاں 100فیصد مختص کرنے کے فیصلے سے پسپائی کی بابت سوال کے جواب میں کہا کہ وزارت نے 100فیصد کی بجائے سعودائزیشن کی شرح 70فیصد اس لئے کی ہے تا کہ غیر ملکی ماہرین سے ہمارے نوجوان سامان فروخت کرنے کا ہنر سیکھ سکیں۔وزیر محنت نے بتایا کہ فلپائن سے گھریلو عملہ لانے کی لاگت کم کر کے 10ہزار ریال تک لے آئی جائیگی۔