’’مظاہرین سے آج دوبارہ مذاکرات ہوں گے‘‘
اسلام آباد: سپریم کورٹ کی جانب سے توہین رسالت کی مرتکب آسیہ مسیح کی بریت اور رہائی کے فیصلے کے بعد ملک بھر میں جاری احتجاج کے بعد گزشتہ روز حکومت کی جانب سے مظاہرین کے ساتھ مذاکرات کی کوشش کی گئی تھی جس کی ناکامی کے بعد امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ حکومت اور مظاہرین کے مابین مذاکرات کا دوسرا دور ہوگا۔
ذرائع کے مطابق وزیر اطلاعات فواد چودھری نے اپنے ایک ٹویٹر بیان میں وضاحت دی ہے کہ ملک بھر میں حالات کنٹرول ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت تشدد کی صورت حال سے ہرممکن بچنا چاہتی ہے اور آخری وقت تک مسئلے کے پرامن اور بہتر حل کے لیے کوشش جاری رکھی جائے گی۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ سوشل میڈیا پر آپریشن کی افواہیں بالکل غلط ہیں۔ حکومت عوام کی زندگی اور آزادی کی ضامن ہے۔ عوام کے جان و مال کی حفاظت یقینی بنائی جائے گی۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ مظاہرین کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں۔ وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری آج بھی مظاہرین کی قیادت سے مذاکرات کریں گے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روزحکومتی ٹیم نے مظاہرین سے مذاکرات کیے تھے۔ حکومتی ٹیم کی قیادت وفاقی وزیرمذہبی امورپیرنورالحق قادری کررہے تھے۔ مذاکرات سے متعلق حکومت کی جانب سے کوئی واضح بیان نہیں آیا تھا تاہم مظاہرین کے رہنما خادم حسین رضوی نے ٹویٹر پر مذاکرات میں ناکامی کا اعلان کیا تھا۔