Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’’آسیہ کیس: سپریم کورٹ نے دوبارہ یہی فیصلہ کیا تو حکومت عمل کرائے گی‘‘

اسلام آباد:  وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ کسی بھی مذہب کے لیی قومی سلامتی انتہائی اہم ہے۔ نئے پاکستان میں کسی کے خون کے بدلے مذاکرات نہیں کریں گے۔ ذرائع کے مطابق سینیٹ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہا کہ قانون تورنے والوں سے حکومت کوئی رعایت نہیں کرے گی۔
شہریار آفریدی کا سینیٹ اجلاس کے دوران مزید کہنا تھا کہ ملک میں جب بھی کوئی دہشت گردی کا واقعہ یا دھرنا ہو تو خون خرابے تک معاملہ حل نہیں ہوتا، اس کی وجہ یہ ہے کہ ماضی میں قانون نہیں بنائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جب تک ایوان میں بیٹھ کر پالیسی نہیں بنائیں گے تب تک ایسے حالات پیدا ہوتے رہیں گے۔ وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ گزشتہ دنوں احتجاج کے موقع پر تمام سیاسی جماعتیں ایک پیج پر تھیں، اپوزیشن نے اس معاملے پر کہا کہ طاقت کا استعمال نہ کیا جائے، تاہم یہ یاد رکھیں کہ قانون توڑنے والوں کے معاملے میں کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔ حکومتی رٹ چیلنج کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی، چاہے وہ ایوان کا ہی حصہ کیوں نہ ہو۔
آسیہ بی بی معاملے پر وزیرمملکت کا کہنا تھا کہ عوام کو آسیہ کے معاملے سے متعلق حقائق کا علم نہیں تاہم  سپریم کورٹ سے نظر ثانی اپیل میں بھی اگر فیصلہ یہی آتا ہے تو اس پر عمل درآمد کرنا ریاست کی ذمے داری ہے۔
مزید پڑھیں: - - - - -پرانے قوانین موجودہ عہد کے مطابق بدلنے کی ضرورت ہے‘ چیف جسٹس

شیئر: