Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں ایک ہفتے کے دوران 21 ہزار غیرقانونی تارکین گرفتار، 10 ہزار سے زیادہ بے دخل

مملکت میں غیرقانونی تارکین کو سہولت فراہم کرنا قانوناً جرم ہے (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب میں ایک ہفتے کے دوران اقامہ، لیبر اور سرحدی خلاف ورزی پر مزید 21 ہزار222 غیر قانونی تارکین کو حراست میں لیا گیا ہے۔
 سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے نے وزارت داخلہ کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا 13 سے 19 فروری 2025 تک مجموعی طور پر 13 ہزار202 افراد کو اقامہ قانون، 4 ہزار 911 کو سرحدی امن قانون اور 3 ہزار109 تارکین کو قانون محنت کی خلاف ورزی پر پکڑا گیا ہے۔‘
’مملکت میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے کی کوشش کے الزام میں ایک ہزار376 افراد کو حراست میں لیا گیا، ان میں سے 40 فیصد یمنی، 58 فیصد ایتھوپین اور 2 فیصد دیگر ملکوں سے تعلق رکھتے ہیں۔
علاوہ ازیں 86 ایسے افراد کو بھی پکڑا گیا ہے جو سرحد پار کرکے مملکت سے نکلنے کی کوشش کررہے تھے۔
اقامہ، ملازمت اور سرحدی امن قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سفر، رہائش، روزگار اور پناہ دینے کی کوششوں میں ملوث 22 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔ 
بیان میں کہا گیا کہ ’40 ہزار519 غیر قانونی تارکین کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔ ان میں سے 36 ہزار 213 مرد اور4 ہزار306 خواتین ہیں۔‘ 
ان میں تین ہزار 910 کے سفری انتظامات کےلیے سفارتخانوں یا قونصلیٹ سے رابطہ کیا گیا جبکہ 10 ہزار 170 افراد کو مملکت سے بے دخل کیا گیا ہے۔ 
واضح رہے سعودی عرب میں غیرقانونی تارکین کو سفری، رہائشی یا ملازمت کی سہولت فراہم کرنا قانوناً جرم ہے اور اس کے لیے مختلف سخت سزائیں مقرر ہیں۔
 جو شخص بھی غیر قانونی تارکین کو سعودی عرب میں داخل ہونے کی سہولت فراہم کرے گا، اسے 15 برس قید اور 10 لاکھ ریال جرمانے کی سزا ہوگی۔
 غیرقانونی طریقے سے مملکت میں داخل ہونے والوں کو مختلف سہولتیں فراہم کرنے کی صورت میں گاڑی اور رہائش کے لیے استعمال ہونے والا مکان بھی ضبط کر لیا جائے گا۔

 

شیئر: