کابل... افغانستان کی پہلی خاتون پائلٹ نیلوفر رحمانی نے ڈیڑھ سال کی تربیت مکمل کرنے کے بعد امریکا میں پناہ کی درخواست دیدی۔ افغان وزارت دفاع نے نیلوفر رحمانی کی جانب سے وطن واپسی پر جان کے خطرے کے باعث امریکا میں پناہ کی درخواست کے حوالے سے خبروں کی تصدیق کی ہے۔ نیلوفر رحمانی کو ا مریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے 2015 میں 'جرات مند خاتون' کا ایوارڈ دیا گیا تھا جو افغانستان میں10 سالہ خانہ جنگی کے بعد ملکی خواتین کے لیے ایک مثال بن گئی تھی۔افغان وزارت دفاع کے ترجمان نے کہا کہ امید ہے امریکی حکام پناہ درخواست کو مسترد کریں گے کیونکہ افغان سیکیورٹی اداروں کی تعمیر کے لئے امریکہ نے اربوں ڈالر خرچ کئے ہیں۔جب ایک افسر سیکیورٹی کی شکایت کرے اور خطرات سے گھبرائے تو پھر عام لوگ کیا کریں؟۔ ترجمان نے کہا کہ نیلو فر نے اپنے لئے ایک بہانہ تراشا ہے لیکن ہمارے پاس سیکڑوں تعلیم یافتہ خواتین اور خواتین کے حقوق کی کارکنان موجود ہیں اور ا فغانستان ان کے لئے ملک محفوظ ہے۔نیلوفررحمانی کا موقف ہے کہ ا نہیں اور اہل خانہ کو نہ صرف طالبان کی جانب سے بلکہ چند رشتہ داروں کی جانب سے بھی براہ راست دھکمیاں ملی ہیں۔