Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آئی ایم ایف نے مطالبات کا پہاڑ کھڑا کردیا

اسلام آباد: پاکستان کو قرض جاری کرنے کے سلسلے میں عالمی مالیاتی ادارے کا جائزہ وفد ملک میں موجود ہے، اس حوالے سے آئی ایم ایف نے پاکستان کے سامنے مطالبات کا ایک پہاڑ کھڑا کردیا ہے جس کے نتیجے میں عوام کے مزید مشکلات کا شکار ہونے کے خدشات قوی ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور گزشتہ روز بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوگیا، اس دوران آئی ایم ایف کا ہر ٹیکس دینے والے کا ہرسال آڈٹ کرنے کا مطالبہ بھی سامنے آیا جبکہ مذاکرات میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر پر بھی آئی ایم ایف اور پاکستانی وفد میں اختلافات برقرار رہے۔ ایف بی آر میں اصلاحات سے بھی آئی ایم ایف نے عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ ذائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ ریونیو میں شارٹ فال پورا کرنے کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں۔آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال ٹیکس وصولی کاہدف 47 سو ارب سے زائد مقرر کیا جائے ۔ اس حوالے سے وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ شیڈول کے مطابق آئی ایم ایف سے 20 نومبر (آج) بھی مذاکرات جاری رہیں گے۔ وزیر خزانہ کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے موقف میں کئی باتوں پر اختلاف ہے لیکن تمام معاملات میں شفافیت ہے،کچھ نہیں چھپائیں گے۔
 
 

شیئر: