ابو ظبی.... کنگ فیصل اسلامک ریسرچ اینڈ اسٹیڈیز سینٹر کے سربراہ اور سعودی محکمہ خفیہ کے سابق سربراہ شہزادہ ترکی الفیصل نے کہا ہے کہ سعودی عرب عالمی سطح پر ماضی کی طرح مستقبل میں بھی اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔ متعدد بین الاقوامی رہنماﺅں خصوصاً امریکی صدر ٹرمپ نے بھی متعدد شعبوں میں سعودی عرب کے اہم کردار کو تسلیم کیا ہے۔ شہزادہ ترکی الفیصل نے کہا کہ سعودی عرب کا حکمراں خاندان شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولیعہد شہزادہ محمد بن سلمان کا وفادار ہے دونوں پر اسے بھروسہ ہے اور ان کا دست و بازو بنا ہوا ہے۔ انہوں نے ابو ظبی میں منعقدہ مکالمے کے دوران کہا کہ شہزادہ محمد بن سلمان ارجنٹائن میں ہونے والی جی 20 میں شرکت کریں گے۔ اس سربراہ کانفرنس میں شریک تمام قائدین کو اعتراف ہے کہ سعودی عرب بحیثیت ریاست شاہ سلمان اور ولیعہد بحیثیت رہنما عالمی امور و مسائل کے حل میں اہمیت رکھتے ہیں۔ ترکی الفیصل نے سی آئی اے کی رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس کی رپورٹ کے نتائج قابل اعتبار نہیں ہیں۔ سعودی محکمہ خفیہ کے سابق سربراہ کی حیثیت سے وہ یہ بات پورے اعتماد سے کہہ رہے ہیں کہ مختلف واقعات کے تجزیے کے سلسلے میں سی آئی اے درست اور صحیح معیار کی پابندی نہیں کرتی۔ اس کی بہت ساری مثالیں ہمارے پاس ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سی آئی اے نے 2003ءمیں امریکی لشکر کشی سے قبل رپورٹ دی تھی کہ عراق کیمیکل اسلحہ ذخائرہ کئے ہوئے ہے۔ بعد کے واقعات نے اس رپورٹ کو جھوٹا ثابت کردیا۔ سی آئی اے کی اسی غلط رپورٹ کے باعث بڑے پیمانے پر جنگ ہوئی اور ہزاروں افراد کی ہلاکت کا باعث بنی۔ امریکی صدر خود کہہ چکے ہیں کہ سی آئی اے نے خاشقجی کے قتل سے متعلق جو رپورٹ دی ہے وہ حتمی نہیں ہے۔ ٹرمپ نے فلوریڈا میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ میری سمجھ سے یہ بات باہر ہے کہ کوئی شخص یہ نتیجہ اخذ کرلے کہ سعودی ولیعہد کا خاشقجی کے قتل میں ہاتھ ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ انہیںخاشقجی کے قتل پر بہت زیادہ افسوس ہے لیکن ان سے کہیں زیادہ ولیعہد محمد بن سلمان کو اس کا دکھ ہے۔ میں جرم کو ناپسند کرتا ہوں ، اس پر پردہ ڈالنے کو بھی برا جانتا ہوں اور میں یہ آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ سعودی ولیعہد مجھ سے کہیں زیادہ اس بات کو ناپسند کرتے ہیں۔