Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جی 20 میں عالمی رہنماﺅں سے محمد بن سلمان کی ملاقاتیں

بیونس آئرس....  سعودی ولیعہد نائب وزیراعظم و وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان سے ارجنٹائن کے دارالحکومت بیونس آئرس میںجی 20میں شریک عالمی رہنماﺅں سے ملاقاتیں کیں۔ وہ ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی ، چین اور جنوبی افریقہ کے صدور، انڈونیشیا کے نائب صدر سے ملے۔ فرانس کے صدر اور میکسیکو کے صدر سے کانفرنس میں جانے سے قبل سرسری ملاقاتیں ہوئیں۔ کانفرنس ہال پہنچنے پر ارجنٹائنی صدر نے انکا پرتپاک استقبال کیا۔ کانفرنس میں شریک سربراہوں کے گروپ فوٹو کے دوران امریکی صدر ٹرمپ اور دیگر رہنماﺅں نے خیر مقدم کیا۔ کانفرنس ہال میں روسی صدر پوٹین سے پرجوش مصافحہ ہوا اور دوستانہ انداز میں گفت و شنید کا سلسلہ بھی رہا۔ سعودی دفتر خارجہ نے روسی صدر کے ساتھ مصافحہ اور دوستانہ جملوں کے تبادلے کی تصاویر ٹویٹر کے اپنے اکاﺅنٹ پر جاری کردیں ۔ برطانوی میڈیا خصوصاً ڈیلی میل نے جی 20میں شریک سربراہوں کے ساتھ شہزادہ محمد بن سلمان کی ملاقاتوں کو پرجوش بتایا۔سعودی ولی عہد ، برطانوی وزیراعظم ،روسی صدر اور امریکی صدر سے باقاعدہ ملاقاتیں کرینگے۔ یہ ملاقاتیں پروگرام میں شامل ہیں۔ کانفرنس ہال میں رہنماﺅں کے ساتھ ملاقاتوں کے مناظر ، ذرائع ابلاغ کے نمائندے کیمروں میں بند کرتے رہے۔ شہزادہ محمد بن سلمان کے بائیں جانب روسی صدر ، دائیں جانب جنوبی افریقہ ، پھر ترکی اور اسکے بعد برطانیہ کی وزیراعظم تھریسا مے اور انکے بعد امریکی صدر ٹرمپ بیٹھے ہوئے تھے۔ ارجنٹائن سے موصولہ رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ بین الاقوامی اقتصادی مسائل خصوصاً پیٹرول کے نرخ ایجنڈے پر سرفہرست ہیں۔ اس سے قبل سعودی ولی عہد نے شمسی توانائی کی عالمی تنظیم میں شمولیت سے متعلق ہندوستان کی دعوت قبول کرلی جبکہ انہوں نے عسکری صنعتوں کی سعودائزیشن کی حکمت عملی پر نریندر مودی سے مذاکرات کئے تفصیلات کے مطابق ہندوستانی وزیراعظم نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کےلئے خیر سگالی کا پیغام پیش کیا۔ مملکت میں ہندوستانی کمیونٹی کے ساتھ شاندار سلوک پر سعودی قیادت اور عوام کےلئے قدرومنزلت اور ممنونیت کے جذبات کا اظہار کیا۔ دونوں رہنماﺅں نے سیاسی ، سلامتی ، اقتصادی ، زرعی ، ثقافتی ، ٹیکنالوجی اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں دونوں دوست ملکوں کے درمیان تعاون کے نئے افق کا جائزہ لیا ۔ پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے توسط سے بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری کے مواقع پر تبادلہ خیال کیا ۔ علاوہ ازیں زراعت کے شعبے میں مشترکہ پروگرام شروع کرنے اور اس ضمن میں ہندوستانی زرعی محصولات کو مملکت کو فراہم کرنے کی تجویز بھی زیر غور آئی ۔ توانائی کے شعبے میں ہندوستان کو پٹرول اور پٹرولیم مصنوعات فراہم کرنے کے امور پر غور کیا گیا ۔ہندوستان میں آئل ریفائنری اور سعودی آرامکو کی سرمایہ کاری زیر بحث آئی۔سعودی عرب اور ہندوستان کے درمیان فوجی صنعتوں میں تعاون اور سعودی عسکری مصنوعات پر بھی غور و خوص کیا گیا ۔ گزشتہ 2برسوں کے دوران دوطرفہ تعلقات میں ہونیوالی پیش رفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔
 

شیئر: