خواتین کو گھورنا بھی ہراسگی ہے ،کشمالہ
اسلام آباد..وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت کشمالہ طارق نے کہا ہے کہ ہراسگی سے متعلق قوانین کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ وہ نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگوئجز (نمل) میں سیمینار سے خطاب کررہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ ہرا سیت صرف جنسی طور پر ہی کرنا نہیں ہوتا بلکہ خواتین کو گھورنا، چھونا اور ہر وہ کام جس سے کسی کا کام ہرج ہو اس زمرے میں آتا ہے۔ اس حوالے سے ملک بھر میں آگاہی فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ ہراسگی کا شکار صرف خواتین ہی نہیں ہوتیں بلکہ مرد بھی ہوتے ہیں۔ ہر ادارے میں انسداد ہراسیت کی اندرونی کمیٹی کا ہونا اور ہراسیت کے قوانین کا چسپاں ہونا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتیں میں آگاہی کی ضرورت ہے۔ اس چیز سے نکلنا ہو گا کہ لوگ کیا کہیں گے، ہمارا ادارہ لوگوں کو تحفظ فراہم کرنے کے ساتھ ان میںیہ اعتماد پیدا کر رہا ہے کہ کوئی ایسا ادارہ بھی ہے جو انکی مشکلات کو سمجھ سکتاہے۔