Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خیبر پختونخوا میں عیدالفطر پر سیر و تفریح کے لیے کہاں جانا چاہیے؟

رواں سال بھی صوبہ خیبر پختونخوا میں عید پر بڑی تعداد میں سیاحوں کی آمد متوقع ہے (فائل فوٹو: اے پی پی)
صوبہ خیبر پختونخوا کے سیاحتی مقامات موسم گرما اور موسم سرما دونوں سیزن میں سیاحوں کا مسکن بن جاتے ہیں مگر عید کے دنوں میں اس رش میں غیر معمولی اضافہ ہوجاتا ہے۔
ہر سال کی طرح رواں سال بھی خیبر پختونخوا میں عید کے موقعے پر بڑی تعداد میں سیاحوں کی توقع کی جا رہی ہے، اسی لیے محکمہ سیاحت نے متعلقہ انتظامیہ کو بھرپور تیاری کی ہدایات جاری کی ہیں۔ 
خیبر پختونخوا میں مالاکنڈ اور ہزارہ ڈویژن کے بیشتر اضلاع اپنے قدرتی حسن اور پُرفضا مقامات کی وجہ سے ٹورسٹ سپاٹس سمجھے جاتے ہیں۔
ان علاقوں میں ضلع سوات کا کالام، مالم جبہ، (کمراٹ) اپر دیر، چترال کی وادی کیلاش، (شندور) اپر چترال، گلیات، نتھیا گلی اور ناران کاغان کی حسین وادیاں شامل ہیں۔ 
خیبر پختونخوا کے قبائلی اضلاع کے قدرتی نظارے بھی دیکھنے سے تعلق رکھتے ہیں، تاہم اس علاقے میں سکیورٹی کے مخدوش حالات کی وجہ سے سیاحت کے مواقع نہ ہونے کے برابر ہیں۔
مقامی سیاح ان علاقوں کا رُخ کرتےہیں۔ ضم قبائلی علاقوں میں وادی تیراہ، اوکرزئی، پاڑا چنار اور وزیرستان کے کچھ علاقے اپنے قدرتی حسن کی وجہ سے مشہور ہیں۔
رواں برس عید پر کون سے سیاحتی مقامات پر زیادہ بھیڑ ہو گی؟
عموماً عید کی چھٹیوں کے دوران تین مقامات پر سیاحوں کا رش زیادہ نظر آتا ہے۔ ایک کالام (سوات)، دوسرا نتھیا گلی اور تیسرا علاقہ وادی کاغان ہے۔
تاہم اس بار پہاڑی علاقوں میں سردی کا موسم برقرار رہنے اور برف باری کے سبب سیاحوں کی ترجیحات میں تبدیلی کا امکان ہے۔
خیبر پختونخوا کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی کے ترجمان سعد بن اویس نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’ہر سال کی طرح سوات اور گلیات میں سیاحوں رش زیادہ ہونے کا امکان ہے۔‘
’کالام سوات اور مالم جبہ میں برف موجود ہے، تاہم راستے کھلے ہوئے ہیں۔ اسی لیے سیاحوں کی بڑی تعداد ان علاقوں کا رُخ کرسکتی ہے جبکہ گلیات کے مقامات بھی موسم کے پیش نظر رش کا باعث بن سکتے ہیں۔‘ 
انہوں نے اس حوالے سے مزید بتایا کہ ’راستے کُھلے ہونے کی وجہ سے کُمراٹ اور وادی کیلاش کی سیاحت میں بھی اضافہ ہوگا۔‘

اگر آپ عید پر کسی پُرسکون جگہ جانا چاہتے ہیں تو اپر دیر میں کُمراٹ کا آپشن موجود ہے (فائل فوٹو: اے پی پی)

ایسے مقامات جہاں سیاح نہیں جا سکتے؟
برف باری کی وجہ سے ناران کے کچھ علاقے تاحال آمدورفت کے لیے بند ہیں جبکہ بابوسر ٹاپ بھی ٹریفک کے لیے بند رہے گا۔
کاغان ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے ترجمان معظم سلیم خان نے بتایا کہ ’راستوں کی بندش کے باعث اس بار عید کی چھٹیوں میں سیاح ناران نہیں جا سکیں گے، راستے برف سے ڈھکے ہوئے ہیں، صرف راجوال تک گاڑیوں کو جانے کی اجازت ہے کیونکہ اس سے آگے سڑک بند ہے۔‘
ان کا کہنا ہے کہ شوگران اور شاڑاں کے راستے جُزوی طور پر بند ہیں جس پر ہلکی ٹریفک جانے کی اجازت ہے۔ ترجمان کے ڈی اے کے مطابق ’برف ہٹانے کے لیے مشینری شوگران روڈ پر موجود ہے جو لینڈسلائیڈنگ کی صورت میں راستے صاف کرے گی۔‘
محکمہ سیاحت خیبر پختونخوا کے ترجمان سعد بن اویس نے بتایا کہ ’شندور گلگت بلتستان شاہراہ پر ٹریفک معطل ہے جس کے باعث گلگت بلتستان کے سیاح اپر چترال کی سیر کو نہیں آسکیں گے۔
ان کا کہنا ہے چترال کی گاڑیاں ضلع غذر بھی نہیں جا سکیں گی، برف کو ہٹانے کے لیے مشینری شندور روڈ پر موجود ہے۔ اگر برف باری نہ ہوئی تو شندور اور بروغل روڈ بھی کھول دیے جائیں گے۔

حکام کے مطابق ’راستوں کی بندش کے باعث اس بار عید کی چھٹیوں میں سیاح ناران نہیں جا سکیں گے‘ (فائل فوٹو: وِکی میڈیا)

پُرسکون مقامات
عید کی چھٹیوں میں مالاکنڈ اور ہزارہ ڈویژن کے مقامات سیاحوں سے کچھا کھچ بھر جاتے ہیں، تاہم ان دنوں میں چند ایک مقامات کا انتخاب پُرسکون سیروتفریح کے لیے بہتر ہوسکتا ہے۔
ان میں اپر دیر کے علاقے بالخصوص کُمراٹ کا آپشن موجود ہے، یہ وادی خوب صورت ہونے کے ساتھ ساتھ پُرفضا اور پُرسکون ماحول رکھتی ہے۔
دوسرا انتخاب چترال میں وادی کیلاش اور گرم چشمہ کے علاقے ہو سکتے ہیں جہاں رش کم ہونے کی وجہ سے بھرپور سیروتفریح کی جا سکتی ہے۔
اسی طرح شانگلہ یخ تنگی اور بونیر کے کچھ علاقوں کی سیر کی جا سکتی ہے جو قدرتی حسن سے مالامال سمجھے جاتے ہیں۔
رواں سال سیاحوں کے لیے کیے گئے انتظامات  
خیبر پختونخوا میں سیاحوں کی میزبانی کے لیے گلیات سمیت تمام مقامات کے کیمپنگ پوڈز عید کے لیے کھول دیے گئے ہیں۔
صوبے کے سرکاری ریسٹ ہاؤسز میں بہتر خدمات کی فراہمی کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں۔ محکمہ سیاحت خیبر پختونخوا کے ترجمان سعد بن اویس کا کہنا ہے کہ ٹورسٹ فیسلیٹیشن ڈیسک قائم کیے گئے ہیں جہاں سے سیاح معلومات حاصل کرنے کے ساتھ کسی بھی قسم کی مدد لے سکتے ہیں۔

’خیبر پختونخوا میں ٹورازم پولیس کے 400 اہلکار تعینات کیے گئے ہیں‘ (فائل فوٹو: محکمہ سیاحت خیبر پختونخوا)

ان کا کہنا ہے کہ ’سیاحتی علاقوں میں ٹورازم پولیس کے 400 سے زائد اہلکار تعینات کیے گئے ہیں جبکہ مقامی پولیس کے اہلکار بھی اپنے فرائض سرانجام دیں گے۔‘
محکمہ سیاحت کے مطابق گلیات اور سوات میں ایڈونچر ٹورازم کے فروغ کے لیے سیاح ریور رافٹنگ اور زِپ لائن سے محظوظ ہو سکیں گے۔ 
 ان کا کہنا ہے کہ سیاحوں کے لیے ہیلپ لائن سروس بھی فعال ہے جہاں کسی بھی قسم کی شکایت درج کی جا سکتی ہے۔
سعد بن اویس نے سیاحوں کو گرم کپڑے اور کھانے پینے کی اشیا ساتھ رکھنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بالائی علاقوں میں سفر کرنے والے ڈرائیور احتیاط سے گاڑی چلائیں۔
عید کے دنوں میں موسم کیسا ہوگا؟
ماہرین موسمیات کے مطابق عیدالفطر پر بارش کے کوئی آثار نظر نہیں آرہے۔ عید پر ملک بھر میں موسم خشک اور درجہ حرارت معمول سے زیادہ رہنے کی توقع ہے جبکہ بالائی علاقوں میں موسم ابرآلود رہے گا، بارش یا برف باری کا کوئی امکان نہیں ہے۔ 
یاد رہے کہ گزشتہ سال عید کی تعطیلات کے دوران 8 لاکھ سیاح خیبر پختونخوا آئے تھے۔

 

شیئر: