***کمیونٹی ڈیسک۔جدہ***
جمعیت علمائے اسلام کا ایک ایک کارکن ناموس رسالتؐ کے تحفظ کے لئے ہر وقت تیار ہے، جیلوں اور گرفتاری کی دھمکیاں کاروان حق کو نہیں روک سکتیں۔مولانا یوسف خان جمعیت علمائے اسلام جدہ کے اراکین نے سندھ میں علمائے اکرام کی گرفتاریوں کے احکامات کی پرزور مذمت کی ہے اور متنبہ کیا ہے کہ حکمران نوشتہ دیوار پڑھیں، مغرب کی غلامی میں اس قدر بھی آگے نہ بڑھیں کہ واپسی کی گنجائش نہ بچے۔یہ باتیں جمعیت جدہ کے امیر مولانا یوسف خان نے بروز جمعہ بعد نماز عشاء جمعیت جدہ کی مجلس عاملہ کے اجلاس سے خطاب میں کہی۔ جمعیت علمائے اسلام جدہ کا ماہانہ اجلاس جنرل سیکرٹری انجینیئر عبد الصبور کی میزبانی میں مطعم مہران میں منعقد ہوا۔اجلاس میں جدہ بھر سے ساتھیوں نے بھرپور شرکت کی۔ اجلاس میں قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان کی سعودی عرب آمد کے حوالے سے بھی حکمت عملی مرتب کی گئی۔جمعیت علمائے اسلام جدہ کے ماہانہ اجلاس میں جماعتی نظم کے 2سال مکمل ہونے اور ساتھیوں میں پائے جانے والے اتحاد و اتفاق اور محنت کے جذبے کے بھی تعریف کی گئی۔اجلاس کا آغاز قاری صدر الدین کی تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کے بعد مولانا سمیع الحق تورغری نے درس قرآن دیا۔انجینیئر عبد الصبور نے حاضرین کے سامنے اجلاس کا ایجنڈا رکھا جس پر تمام ساتھیوں نے بھرپور رائے دی جس کے بعد آخر میں امیر جدہ نے متفقہ فیصلے صادر کئے۔ جمعیت علمائے اسلام جدہ نے انجینیئر عبد الصبور کو جنرل سیکرٹری، قاری محمد عمران کو سیکرٹری اطلاعات،بھائی محمد سجاد خان کو سیکرٹری مالیات کی حیثیت سے باقاعدہ تقرر کا اعلان کیا۔ حاضرین اجلاس نے ان حضرات کیلئے دعا کی کہ اللہ ان سے حقیقی معنوں میں دین کا کام لے۔ جمعیت علمائے اسلام جدہ کے اجلاس سے تمام حاضرین نے پاکستان کے موجودہ معاشی صورتحال پر انتہائی دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نااہلوں اور نا تجربہ کاروں کو سلیکشن کے ذریعے عوام پر مسلط کرکے قوم کو ایک نئے عذاب سے دوچار کردیا ہے۔ موجودہ حکومت پاکستان کی 70 سالہ تاریخ کی نااہل ترین حکومت ثابت ہوئی ۔معاشی میدان ہو یا قانونی میدان ، مذہبی میدان ہر جگہ ہر مقام پر سلیکٹڈ وزیراعظم روز بروز ایکسپوز ہوتے چلے جارہے ہیں۔جمعیت جدہ نے پاکستان کی تمام سنجیدہ قیادت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن کے ساتھ کھڑے ہوں تاکہ ملک کو ان نااہلوں سے پاک کرکے ہر قسم کے یہودی ایجنڈے کو شکست دی جا سکے۔جمعیت جدہ کے اجلاس میں مولانا یوسف خان لغاری،سردار کامران اعظم،مولانا عبدالکریم قاسمی،قاری تاج محمد ہزاروی،قاری سید زمین، مولانا سمیع الحق تورغری،مولانا نور الحق، قاری واقف شاہ، قاری صدرالدین، انجینیئر انور ایوب، انجینیئر عبدالصبور، قاری ارشاد،مولانا شاہ ذرین، بھائی عالم خان، بھائی خان محمد، قاری محمد عمران، مولانا نور کرم، بھائی گل ظاہر، بھائی سجاد خان، بھائی شبیر رستم، قاری عالم زیب شریک تھے۔ آخر میں تمام حاضرین نے انجینیئر عبد الصبور کی پرتکلف ضیافت کا شکریہ ادا کیا اور آئندہ اجلاس 4 جنوری بروز جمعہ بھائی سجاد خان کی میزبانی میں قاری تاج محمد ہزاروی کی رہائش پر منعقد کرنے کا اعلان کیا۔ آخر میں مولانا سمیع الحق تورغری نے پاکستان کی سالمیت اور قاری ارشاد کے بھائیوں، انجینیئرعبدالصبور کے ماموں اور مولانا شمس الحق کی والدہ کے لیے مغفرت اور درجات کی بلندی کی خصوصی دعاکی۔