#بے_نظیر
جمعرات 27 دسمبر 2018 3:00
سابق پاکستانی وزیراعظم محترمہ بے نظیر بھٹو کے گیارہویں یوم شہادت کے موقع پر ٹویٹر صارفین نے انہیں بھرپور خراج عقیدت پیش کیا۔ سیاسی و سماجی شخصیات نے ان کی خدمات کو سراہا اور ان کے حق میں دعا کی۔
پاکستان پیپلز پارٹی نے ٹویٹ کیا : شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی دانشمندانہ سوچ اور لاجواب قیادت کی بنیاد پر پاکستان کو عالمی سطح پر ایک بہتر پہچان ملی۔
میر واعظ عمر فاروق نے کہا : پاکستان کی سابقہ وزیراعظم شہیدہ بے نظیر بھٹو کے گیارہویں یوم شہادت کے موقعہ پرجہاں پاکستان کے تئیں ان کی خدمات قابل تحسین رہی ہیں وہیں مسئلہ کشمیرکے کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کی نسبت ان کی غیر معمولی کاوشوں کو مظلوم کشمیری عوام آج خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
عبدالعلیم خان نے لکھا : محترمہ بینظیر بھٹو کی شہادت بحثیت ایک قوم ہمارا ایک بڑا نقصان تھا۔قوم اس پر ہمیشہ افسوس کا اظہار کرتی رہے گی۔جن شدت پسند طاقتوں نے ان پر حملہ کیا وہ پاکستان کی بقا کے خلاف ہیں۔اللٰہ کا شکر ہے کہ آج پورا پاکستان ان قوتوں کے خلاف متحد ہے۔
رائے وحید کھرل کا کہنا ہے : میں نے کبھی PP کی سیاست کو پسند نہیں کیا مگر میں یہ بات کھلےدل سےتسلیم کرتا ہوں یہ پارٹی بھٹو گھرانےکی بدولت تھی۔بھٹو گھرانے نے جمہوریت کیلئے لازوال قربانیاں دی۔ ذولفقار بھٹو کی پھانسی سے بےنظیر کے قتل تک کسی کو انصاف نہیں ملا نا کبھی ملےگا۔جمہوریت کو بچانے کیلئے ہر بار خون دینا پڑا۔
ملک عمران نے ٹویٹ کیا : بےنظیر واقعی بےنظیر تھیں!!!
ظلم اور ناانصافی کے خلاف آواز اٹھانے کا حوصلہ رکھتیں تھیں،عزم و ہمت کی داستانیں رقم کرتی تھیں۔اگر وہ ہم میں ہوتیں تو میاں صاحب کے شانہ بشانہ حق اور سچ کی جنگ لڑتی، ظلم کے خلاف کھڑی ہوتی، ناانصافی پر آنکھیں بند نہ کرتی۔کیا پیپلزپارٹی اس بھٹو کی پارٹی ہے؟؟
شاہ اویس نورانی نے لکھا : کیا عفریت ہے قائداعظم شہید کر دئیے گئے۔ لیاقت علی خان بیچ جلسہ قتل فاطمہ جناح رح کی تشدد زدہ لاش پہلا منتخب وزیراعظم پھانسی پر جھول گیا اور پھر بینظیر سرعام بھون دی گئیں نہ جانے روئے وطن کو اپنی سرخی کے لئیے کتنے خوابوں کا لہو چاہئیے ؟ہمیں اب یہ سلسلہ روکنا ہے ۔
سمیع سنی نے کہا : بےنظیر بھٹو ذوالفقار علی بھٹو کی وہ واحد وارث تھی جس نے جمہوریت کے لیے آواز بلند کی جس میں وہ کامیاب رہی. اس دوران اس کو جیل ہوئی, ملک بدر کی گئی مگر انہوں نے ہمت نہیں ہاری. اس کوشش و محنت میں مگن تھی کہ کچھ ناسوروں نے شہید کردی.ان کی موت آج بھی مجھے یاد ہے بہت افسوس کادن تھا۔