پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اگر جنگ ہوئی تو پھر اس کو روکنا ان کے اختیار میں ہوگا نہ انڈیا کے وزیراعظم نریندر مودی ختم کر پائیں گے ۔قوم سے مختصر خطاب میں پاکستانی وزیراعظم نے انڈیا کو ایک بار پھر مذاکرات کی پیش کش کی ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں مل بیٹھ کر بات چیت سے اپنے مسئلے حل کرنا چاہئیں۔
Prime Minister Imran Khan addressing the nation. #PrimeMinisterImrankhan #PakistanZindaabad
https://t.co/ZlMgDDiYvM— PTI (@PTIofficial) February 27, 2019
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پلوامہ واقعہ کے بعد ہندوستان کو پیش کش کی کہ اگر کوئی پاکستانی اس میں ملوث ہے تو ہمیں ثبوت دیں ، ہم کارروائی کریں گے کیونکہ یہ ہمارے ملک کے مفاد میں نہیں کہ کوئی ہماری سرزمین دہشت گردی کے لیے کسی بھی ملک کے خلاف استعمال کرے ۔ پلوامہ میں انڈیا کا جانی نقصان ہوااور انہیں تکلیف ہوئی، اس کا ہمیں احساس تھا کیونکہ پاکستان کے 70 ہزار سے زائد شہری گزشتہ17 برس میں دہشت گردی کی نذر ہوئے ۔
It was our plan to not cause any collateral damage, and not to cause any casualties.We simply wanted to show capability. Two Indian Migs crossed Pakistan’s Borders, and we shot them down.I want to now address India and say let sanity prevail. #BetterSenseShouldPrevail pic.twitter.com/HsicyaqgUu
— PTI (@PTIofficial) February 27, 2019
عمران خان نے کہا کہ پلوامہ واقع کی تحقیقات کے لیے مکمل تعاون کی پیش کش کے باوجود ہمیں خدشہ تھا کہ انڈیا کوئی ایکشن لے گا ، اس لیے کہا تھا کہ جواب دینا ہماری مجبوری ہوگی کیونکہ کوئی بھی خودمختار ملک اپنی جغرافیائی سرحدوں کی خلاف ورزی برداشت نہیں کرتا ۔پاکستان کے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جب انڈیا نے ہماری سرحدوں کی خلاف ورزی کی تو اس وقت تک جواب نہ دیا جب تک ہمیں پتہ نہ چلتا کہ ہمارا کتنا نقصان ہوا ہے۔آج ہماری فضائیہ نے بارڈر کراس کیا اور دو طیارے مار گرائے۔
عمران خان نے کہا کہ انڈیا کے خلاف کارروائی کا مقصد اپنی دفاع کرنے کی صلاحیت کا مظاہرہ کرنا تھا ۔ہم نے یہ بتانا تھا کہ اگر آپ پاکستان میں گھس سکتے ہیں تو ہم بھی آپ کے ملک میں جاکر کارروائی کر سکتے ہیں۔پاکستان کے وزیراعظم نے انڈیا کو مخاطب کرکے کہا کہ جنگ شروع کرتے ہوئے کسی نے نہیں سوچا ہوتا کہ کب اور کیسے ختم ہوگی ۔ انہوں نے پہلی، دوسری جنگ عظیم کے علاوہ ویتنام اور دہشت گردی کے خلاف جنگوں کے حوالے دیتے ہوئے کہا کہ کیا ہٹلر اور امریکا نے سوچا تھا کہ یہ جنگیں اتنی طویل ہوں گی۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستان اور انڈیا ’’مس کلکولیشن ‘‘کے متحمل نہیں ہوسکتے اس لیے انڈیا کو پھر سے دعوت دیتے ہیں کہ اگر دہشت گردی پر بات کرنی ہے تو آئیں ہم تیار ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہت ضروری ہے کہ تھوڑی عقل استعمال کریں۔ انڈیا اور پاکستان کے پاس جس قسم کے ہتھیار ہیںکیا ہم جنگ کے متحمل ہوسکتے ہیں۔ ان کا کہناتھا کہ انڈیا سے کہتا ہوںجنگ شروع ہوئی تو پھر اس کو ختم کرنا میرے اور نریندر مودی کے اختیار میں نہیں ہوگا۔ ہمیں بیٹھ کر بات چیت سے مسائل حل کرنا چاہئیں۔
I ask India,given the weapons capability on both sides, can we afford a miscalculation? It will neither be in my control nor Modi’s.We are ready to come on the table and talk about terrorism that affects both the countries. We are ready. #BetterSenseShouldPrevail @ImranKhanPTI pic.twitter.com/KybAdtTfRR
— PTI (@PTIofficial) February 27, 2019