محمد عباس اور شاہین آفریدی کا مشترکہ مشن
دبئی:پاکستانی فاسٹ بولر محمد عباس کا کہنا ہے کہ کچھوے اور خرگوش کی کہانی پر یقین رکھتا ہوں۔ سچی لگن سے کوشش کی جائے تو منزل مل جاتی ہے۔ راتوں رات منزل تک نہیں پہنچا بہت مشکلات برداشت کیں لیکن کھیل کیلئے مسلسل محنت اور کوشش کرتا رہا۔ اللہ کاشکر ہے کہ جدوجہد کام آئی۔ گلی محلے کی کرکٹ سے نکل کرملک کی نمائندگی کا اعزاز ملا اور ریکارڈ ساز کارکردگی دکھانے میں بھی کامیاب رہا۔ پاکستان سپر لیگ 4 کے ملتان سلطانز کے اسکواڈ میں شامل ہوں لیکن ابھی تک کوئی میچ کھیلنے کا موقع نہیں مل سکا لیکن پریشان یا مایوس نہیں ، جب بھی ٹیم مینجمنٹ نے میدان میں اتارنے کی ضرورت محسوس کی صلاحیتوں کا اظہار کروں گا۔ محمد عباس نے کہا کہ ورلڈ کپ کیلئے قومی اسکواڈ میں جگہ بنانا ہدف ہے اور اس کیلئے سخت پریکٹس اور فٹنس کیلئے ٹریننگ جاری ہے۔ انگلش کاونٹی کھیلنے کا فائدہ ہوا لیکن صلاحیتیں نکھارنے میں اہم کردار ڈومیسٹک کرکٹ کا ہے اور اسی تجربے کی بدولت ویسٹ انڈیز اور یواے ای میں بھی تسلسل کے ساتھ وکٹیں حاصل کیں۔ادھر پاکستان سپر لیگ کے لاہور قلندرز کے اسکواڈ میں شامل نوجوان فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی کا کہنا ہے کہ ورلڈکپ کھیلنا ہر کرکٹر کی طرح میرا بھی خواب ہے اور اس کے لئے پوری کوشش کررہا ہوں کہ اپنی کارکردگی سے خود کو ورلڈ کپ اسکواڈ کا حصہ بنا لوں ۔ انہوں نے کہا کہ ایک سال پہلے پاکستان سپر لیگ کا حصہ بنا اور اس کے بعد موجودہ ایڈیشن تک تینوں فارمیٹس میں قومی ٹیم کی نمائندگی کا موقع مل چکا ہے جس پر اللہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں ، میں نے سوچا بھی نہیں تھا کہ صرف ایک سال کے اندر میرا کیریئر اتنا آگے بڑھ جائے گا۔حقیقت یہی ہے کہ میرے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ اتنی جلدی پاکستان کی نمائندگی کر نے میں کامیاب رہوں گا لیکن اللہ کے کرم سے یہ ممکن ہوا اور اب کوشش ہے کہ خود کو ورلڈ کپ میں شرکت کا حقدار بھی ثابت کروں۔ شاہین آفریدی نے کہا میں نے جن بولرز کو دیکھ کر کھیلنا سیکھا آج انہی کے ساتھ ٹیم کا حصہ ہوں جو اعزاز کی بات ہے، کوشش ہے خود کو اس اعزاز کا حقدار ثابت کروں اور کامیابیوں میں حصہ ڈالوں۔ ایک اچھی بات یہ ہے کہ ٹیم میں بائیں ہاتھ سے بولنگ کرنے والے کئی بولرز موجود ہیں جس سے صحتمند مقابلے کی فضا موجود رہتی ہے ۔
کھیلوں کی مزید خبریں اور تجزیئے پڑھنے کیلئے واٹس ایپ گروپ " اردو نیوز اسپورٹس" جوائن کریں