نئی دہلی۔۔۔۔’’آئین بچاؤ سنگھرش سمیتی ‘‘کی جانب سے آج ملک کے مختلف مقامات پر ’’ بھارت بند ‘‘تحریک کا آغاز ہوا جسےآر جے ڈی اور بائیں بازو کی جماعتوں کی حمایت حاصل ہے۔سپریم کورٹ کی جانب سے قبائلیوں اور جنگلی علاقوں میں آباد آدی واسیوں کو ان کی زمینوں سے فی الحال بیدخل نہ کئے جانے کے فیصلے کے باوجودقبائلیوں اور آدی واسیوں نے 5مارچ کو ’’بھارت بند‘‘تحریک چلانے کے فیصلے پر قائم رہتے ہوئے احتجاجی مظاہرے شروع کردیئے۔انہوں نے حقوق کے تحفظ کیلئے حکومت سے ٹھوس قوانین وضع کرنے کا مطالبہ کیا۔
٭کانپور میں آئین بچاؤ تحریک کے سرگرم دلت کارکنان نے سڑکوں پرٹریفک جام کردیں، پولیس کی مداخلت پر مظاہرین نے پتھراؤ شروع کردیا جس کے نتیجے میں نائب تحصیل دار سنجے سنگھ اور ایس ڈی ایم کے ڈرائیور ویر سنگھ شدید زخمی ہوگئے ۔پولیس نے ہنگامہ برپا کرنیوالوں پر لاٹھی چارج کرکے ٹریفک بحال کی اور حالات کو کنٹرول کیا۔
٭بہار کے ضلع کھگڑیا میں ’’بھارت بند‘‘کا ملا جلا اثر دیکھنے میں آیا ۔این ایچ 31اور شہر کے چوک علاقے میں مظاہرین نے سڑک جام کرکے گاڑیوں کی آمدو رفت معطل کردی۔ بعض مظاہرین نے ریلوے اسٹیشن پہنچ کر اودھ ، آسام ایکسپریس ٹرین کو جانے سے روک دیا۔
٭جھارکھنڈ کے ضلع گریڈیہہ میں آج ’’بھارت بند ‘‘کے تحت سریا، بگودر ، تیسری اور جموا وغیرہ علاقوں میں لوگوں نے جھنڈے ،بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے احتجاجی مظاہرے میں شریک ہوئے۔
٭بہار کے ضلع آرا میں ’’بھارت بند‘‘کی حمایت میں مظاہرین نے ریلوے اسٹیشن پہنچ کر سنگھ مترا ایکسپریس کو جانے سے روک دیا۔
٭دھنبادکے صاحب گنج کالج کے آدی واسی ہاسٹل کے طلباء نے ریلوے لائن پر کھڑے ہو کر ٹرینوں کی آمد ورفت میں رکاوٹیں پیدا کیں۔
٭بہار کے سابق وزیر اعلیٰ اور آرجے ڈی صدر لالو پرساد یاد ونے ٹویٹر پر ’’بھارت بند ‘‘کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے تحریر کیا کہ ملک میں دلتوں ، پسماندہ طبقات اور قبائلیوں کے وجود پر خطرات منڈلا رہے ہیں، انہیں زمینوں سے بیدخل کیا جارہا ہے۔