بلیو شارکس کہاں کہاں سے گزرتی ہیں؟
ایکواڈور میں سائنسدانوں نے پہلی بارگالاپاگوز جزیرے میں بلیو شارکس کی سمندری حدود میں نقل و حرکت کا جائزہ لینے کے پراجیکٹ پرکام شروع کیا ہے۔
ایکواڈورکے حکام کا کہنا ہے کہ’سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے اس مقصد کے لیے پانچ شارک مچھلیوںکے ساتھ آلات منسلک کیے ہیں جس سے ان کی نقل و حرکت کا معلوم ہو سکے گا۔‘
وزارت ماحولیات نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’ماہرین کی ٹیم ازابیلااور فلوریانا کے سمندری حیات کے لیے محفوظ علاقے(Marine reserve) میں 6 روزہ مہم کے دوران شارک کی نقل و حرکت کا جائزہ لیں گے۔‘
گالاپاگوزسائنس سینٹرمیں ماہر سمندری حیاتیات الیکس ہیرن ،جو شارکس کا تعاقب کرنے والی ٹیم کا حصہ بھی رہے ہیں ،کا کہنا ہے کہ ماہر ماحولیات بلیو شارکس کی نقل و حرکت کے حوالے سے شکوک وشبہات کا شکار ہیں کہ کیا بلیو شارکس کی نقل وحرکت ایک موسمیاتی عمل ہے۔
ماہرین کے مطابق بلیو شارکس کا شمار سمندری حیات کی ناپید ہوتی نسل سے نہیں ہے، اور یہ ایک سال میں 100سے زائد بچے دے سکتی ہیں، یہ زمین سے دور سمندر کے وسیع حصے میں نقل و حرکت کرتی ہیں اور انسانوں سے ان کا واسطہ نہیں پڑتا۔
سمندری حیات کے ماہر ہیرن نے بتایا کہ بلیو شارکس کے تعاقب کے لیے لگائے گئے آلات سے اس بات کا تعین کرنے میں مدد ملے گی کہ یہ کتنی دیر تک ایکواڈور کے ساحل سے دور جزیرے میں رہتی ہیں ، یا پھر یہ صرف سمندری حیات کے لیے محفوظ وسیع علاقے سے ہی گزرتی ہیں۔
-
میرین ریزور ایریا کیا ہے؟
میرین ریزرو ایریا سے مراد وہ سمندری علاقہ ہے جسے حکومت کی جانب سے سمندری حیات کے لیے محفوظ قرار دیاگیا ہو۔حکومت کی اجازت کے بغیر جزیرے کی زمین یا اس کے گرد سمندر کا استعمال نہیں کیا جا سکتا ۔اس اقدام کا مقصدجزیرے اور اس کے اطراف میں پائی جانے والی سمندری حیات، پرندوں اور ان کے مسکن کو انسانوں کی مداخلت اور سرگرمیوں سے پہنچنے والے نقصان سے بچانا ہے۔ یہاں مچھلیوں اور شارکس کے شکار پرپابندی عائد ہے۔
ہیرن نے بتایا کہ’ہمیں اس حوالے سے ڈیٹا ملنا موصول ہوگیا ہے ، ہم نے دو بلیو شارکس کوسینکڑوں کلومیٹر تک بین الاقوامی سمندر کے حصوں
(جو کسی ملک کی حدود میں نہیں آتے) اور ایکواڈور اور پیرو کے ساحل کی طرف جاتے دیکھا ہے، وہاں وہ شکار کے لیے غیرمحفوظ ہیں۔‘
گالاپاگوز جزیرہ کو اقوام متحدہ کی جانب سے عالمی ورثہ قراردیاگیا ہے۔