Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مراکش، امریکہ سے ایف 16طیارے خریدے گا

امریکہ نے مراکش کو 25 ایف 16طیارے فروخت کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ امریکہ کی جانب سے فراہم کیے جانے والے طیارے مراکشی فضائیہ کی صلاحیت میں اضافہ کریں گے۔
 امریکہ نہ صرف25 ایف16سی ڈی بلاک 72 کے طیارے فروخت کرے گا بلکہ مراکشی فضائیہ کے بیڑے میں پہلے سے موجود پرانی طرز کے 23ایف 16 طیاروں کو اپ گریڈ بھی کرے گا۔ 
امریکی یہ طیارے 3.8ارب ڈالر میں فروخت کرے گا جبکہ مراکش طیاروں کی اپ گریڈیشن کے لیے 985.2ملین ڈالرکی ادائیگی کرے گا۔ اس طرح مجموعی طورپر امریکا کو 4.8ارب ڈالرز کا منافع ہوگا۔امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ ’ اس فروخت سے خطے میں طاقت کا توازن متاثر نہیں ہوگا۔ ‘ 
طیاروں کی فروخت کے اس معاہدے کو امریکی کانگریس کی جانب سے مسترد بھی کیاجاسکتا ہے، امریکی کانگریس30دن کے اندر معاہدے پر اپنا اعتراض داخل کرواسکتی ہے۔ 
 پیر کوآپریشن ایجنسی نے امریکی ڈیفنس سکیورٹی کو ایک بیان میں کہا کہ ’ اس خریداری سے مراکش کے امریکہ اور دیگر اتحادیوں سے رابطے میں بہتری آئے گی اور مراکش کی اتحادی کارروائیوں میں شریک ہونے کی صلاحیت میں بھی اضافہ ہوگاجیسا کہ ماضی میں اس نے عراق اور شام میں داعش کے خلاف فضائی کارروائیوں میں حصہ لیا تھا۔ ‘
واضح رہے کہ مراکش کی امریکہ سے دوسری سب سے بڑی خریداری ہوگی،اس سے پہلے گذشتہ سال نومبر میں مراکش نے اپنی عسکری صلاحیت بڑھانے کے لیے ا مریکہ سے برامز ٹینک کی خریداری اور اپ گریڈیشن کا معاہدہ کیا تھا۔  
  • ایف 16بلاک 72کے طیارے کن خصوصیات کے حامل؟
بلاک 72کے ایف 16طیارے جنہیں ایف 16وائپر طیارے بھی کہاجاتاہے، اب تک ایف 16لڑاکا طیاروںکا نیا مختلف اور جدید ورژن ہیں،لاک ہیڈ مارٹن کمپنی نے یہ طیارے ففتھ جنریشن کے لڑاکا طیاروں ایف 35اور ایف 22کے مقابلے پر تیار کیے ہیں۔ ایف 16وائپر طیارے نہ صرف ساخت کے اعتبار سے پرانے ایف 16طیاروں سے بہتر ہیں بلکہ ان میں جدید ٹیکنالوجی کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک ریڈار بھی نصب کیاگیا ہے ۔ یہ طیارے سخت موسمی حالات میں بھی اپنے ہدف کا تعاقب کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ 
سنہ1978سے اب تک لاک ہیڈ مارٹن کمپنی کے تیارکردہ 4500سے زائد ایف 16طیارے فراہم کیے جاچکے ہیں۔ یہ درست ہے کہ ایف 35لڑاکا طیاروں نے ان کی جگہ لے لی ہے۔ تاہم اب بھی 3000سے زائد ایف 16طیارے 25ممالک میں استعمال ہورہے ہیں۔
 مراکش کی عسکری فوج نے 2008میں 24ایف 16طیارے خریدے تھے، جن میں سے ایک سنہ 2015میں یمن میں سعودی عرب کی سربراہی میں قائم اتحاد کی  ہونے  والی فضائی کارروائیوں  کے دوران ضائع  ہوگیا تھا۔ 
 

شیئر: