سعودی عرب میں سگریٹ کی درآمد پر اضافی ٹیکس نافذ کرنے کے ثمرات سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں اور تازہ ترین اعدادو شمار کے مطابق سگریٹ کے درآمدات میں 43 فیصد سے زائد کی کمی ہوئی ہے۔
گزشتہ سال سعودی حکومت نے مضر صحت اشیاء پر اضافی ٹیکس نافذ کیا تھا جس کے نتیجے میں گزشتہ سال سگریٹ کی درآمدات میں 43.1فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔
سعودی محکمہ کسٹم کی جانب سے جاری اعدادو شمارکے مطابق گزشتہ سال مجموعی طور پر 1.78بلین ریال کی مالیت کی سگریٹ درآمد کی گئی جبکہ اس کے مقابلے میں 2017ء مجموعی طور پر 3.13بلین ریال کی سگریٹ درآمد کی گئی تھیں۔ خیال رہے 2017 میں سگریٹ پر اضافی ٹیکس نافذ نہیں ہوا تھا۔
محکمہ کسٹم نے کہا ہے کہ سال رواں کے دوران پہلی سہ ماہی میں 8.72 ٹن سگریٹ درآمد کیے گئے جن کی مجموعی مالیت 500ملین ریال ہے۔
محکمہ کسٹم نے کہا ہے کہ منتخب اشیاء پر نافذ ہونے والے ٹیکس نے لوگوں کو مجبور کردیا ہے کہ وہ سگریٹ نوشی ترک کردیں۔
حکومت نے گزشتہ سال سگریٹ اورتمباکو سے بننے والی تمام اشیاء کے علاوہ سافٹ اور انرجی ڈرنکس پر 100فیصد تک ٹیکس نافذ کیا تھا جس کے نتیجے میں سگریٹ کی قیمتیں دگنی ہوگئی تھیں۔
واضح رہے کہ سعودی عرب اور دیگر خلیجی ممالک نے مضر صحت اشیاء کے علاوہ آسائش کے زمرے میں آنے والی اشیاء پر بھی اضافی ٹیکس لگا دیے تھے۔