رمضان میں نقلی زم زم کا کاروبار عروج پر
سعودی عرب میں رمضان میں طلب بڑھ جانے پر بعض لوگ نقلی زم زم بھی فروخت کرتے ہیں ۔
کچھ لوگ آسانی اور سہولت کی خاطر زم زم خریدنے کے لیے پلانٹ جانے کے بجائے سڑک پر بیچنے والوں سے خرید لیتے ہیں ۔ سڑک پر فروخت ہونے والا زم زم ملاوٹ شدہ ہوتا ہے ۔ جعل ساز زم زم کے ساتھ عام پانی کی ملاوٹ کرتے ہیں۔
غذا اور دوا بورڈ نے ٹویٹر پر اپنے اکائونٹ میں کہا ہے کہ ان کی تفتیشی ٹیموں نے گذشتہ دنوں مشرقی ریجن میں نقلی زم زم فروخت کرنے والوں کو گرفتار کیا ہے۔
یہ لوگ ملاوٹ شدہ زم زم فروخت کررہے تھے۔ ان کے قبضے سے بڑی مقدار میں ملاوٹ شدہ کین برآمد کیے گئے ۔ اسی طرح ریاض، دمام اور دیگر شہروں میں بھی ملاوٹ شدہ زم زم فروخت کرنے کا کاروبارعروج پر ہے ۔
مکہ اور مدینہ سے دور واقع علاقوں میں یہ کاروبار خاص طور پر چمک رہا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ مکہ اور مدینہ سے دور علاقوں میں جہاں آسانی کے ساتھ خالص زم زم دستیاب نہیں ہوتا وہاں ملاوٹ شدہ زم زم کی فروخت کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں ۔
زم زم پلانٹ انتظامیہ نے مکہ، جدہ اور مدینہ میں سپلائی کرنے کے ادارے قائم کررکھے ہیں ۔ یہاں گھر کے افراد کی تعداد کے حساب سے زم زم فراہم کیا جاتا ہے۔ ایک شخص کے لئے 2 کین لیے جا سکتے ہیں ۔ پندرہ دن بعد پھر دوبارہ حاصل کیا جاسکتا ہے ۔
مکہ، مدینہ اور جدہ کے رہائشیوں کے لیے زم زم کا حصول آسان ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان علاقوں میں ملاوٹ شدہ زم زم کا کاروبار زیادہ نہیں ہے۔ انتظامیہ اس بات پر زور دیتی ہے کہ پلانٹ سے حاصل کئے جانے والے کین ذاتی استعمال کے لئے ہوں انہیں فروخت کرنا منع ہے۔
اصلی زم زم ایک خاص قسم کے کین میں سربمہر ہوتا ہے جب کہ ملاوٹ شدہ سادہ کین میں دستیاب ہوتا ہے۔
ماہ صیام میں عام مسلمان کی کوشش ہوتی ہے کہ ان کی افطاری کھجور اور زم زم سے ہو۔ اسی وجہ سے ہر گھر میں زم زم کے کین کی ضرورت ہوتی ہے ۔
انتظامیہ زم زم کی اضافی طلب کو پورا کرنے کے لیے رمضان میں خصوصی اقدامات کرتی ہے ۔ اس کے لیے پیداوار میں اضافہ اور ڈیوٹی اوقات میں بھی تبدیلی کی جاتی ہے۔