’پاکستان سعودی وژن 2030 کے تحت جدید ٹیکنالوجی میں شراکت داری چاہتا ہے‘
شزا فاطمہ خواجہ نے کہا کہ پاکستان عالمی معیار کی ڈیجیٹل سروسز فراہم کر رہا ہے.(فوٹو: اے پی پی)
پاکستان کے وزیر مملکت برائے آئی ٹی و ٹیلی کام شزا فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ پاکستان سعودی وژن 2030 کے تحت جدید ٹیکنالوجی کے شعبے میں مضبوط شراکت داری چاہتا ہے۔
سرکاری خبر رساں دارے اے پی پی کے مطابق ریاض میں مشرق وسطیٰ کے سب سے بڑے ٹیکنالوجی ایونٹ لیپ 2025 میں پاکستان-سعودی بزنس فورم سے خطاب میں وزیرمملکت برائے آئی ٹی کا کہنا تھا کہ ہم سعودی سرمایہ کاروں کو پاکستان کے فِن ٹیک، سائبر سکیورٹی اور کلاؤڈ کمپیوٹنگ کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہیں۔
’پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ڈیجیٹل سرمایہ کاری اور تکنیکی تعاون کے لیے سنہری مواقع ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ڈیجیٹل اور اقتصادی شراکت داری کو مزید وسعت دی جا رہی ہے۔
لیپ 2025 کے موقع پر اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ (ڈی ایف ڈی آئی) فورم جلد اسلام آباد میں ہوگا جس میں عالمی سرمایہ کاروں کو شرکت کی دعوت جائے گی۔
شزا فاطمہ خواجہ نے کہا کہ پاکستان عالمی معیار کی ڈیجیٹل سروسز فراہم کر رہا ہے، سرمایہ کاروں کے لیے شاندار مواقع موجود ہیں۔
’لیپ 2025 میں پاکستان کی سب سے بڑی شرکت ہے، 100 سے زائد ٹیک کمپنیاں اور 1,000 سے زائد شرکاء شریک ہوئے ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ہم صرف ایم او یوز نہیں، بلکہ حقیقی معاشی ترقی کے لیے معاہدے کر رہے ہیں۔ وزیر مملکت برائے آئی ٹی و ٹیلی کام شزا فاطمہ خواجہ نے کہا کہ ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن (ڈی سی او) پاکستان کے ڈیجیٹل ترقی میں ایک اہم پارٹنر ہے،
لیپ 2025 میں پاکستان-سعودی بزنس فورم میں ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن (ڈی سی او) کی سیکرٹری جنرل دیما الیحییٰ، سعودی حکومتی و کاروباری شخصیات اور بڑی تعداد میں پاکستانی و سعودی شہریوں نے بھی فورم میں شرکت کی ہے۔