خانہ کعبہ وہ مقام ہے جو دنیا کے ہر حصے میں آباد مسلمانوں کا قبلہ و مرکز ہے ۔ خانہ کعبہ سے ملحق مختلف مقامات ہیں جو اپنی منفرد تاریخی اہمیت اور خصوصیات رکھتے ہیں۔ انہی مقامات میں سے ایک ملتزم بھی ہے ۔
ملتزم کیا ہے؟
باب کعبہ اور حجر اسود کے درمیان بیت اللہ کی دیوار کا حصہ ملتزم کہلاتا ہے ۔ بیت اللہ کے وہ مقامات جہاں دعائیں قبول ہوتی ہیں ان میں ملتزم کو خاص اہمیت حاصل ہے ۔
ملتزم ایسی جگہ کو کہتے ہیں جس سے چمٹا جاتا ہے، یہ تقریباً دو میٹر طویل ہے ۔
زائرین یہاں اپنے رب سے اپنے گناہوں کی مغفرت طلب کرتے ہیں اور دنیا و آخرت کی نعمتیں عطا کرنے کی التجا کرتے ہیں۔
ام القریٰ یونیورسٹی کے معاون پروفیسر ڈاکٹر سعد علی الشہرانی کہتے ہیں کہ ’ملتزم کا رتبہ بڑا بلند ہے، یہ دعاؤں کی قبولیت کی جگہ ہے۔ جو شخص بھی ملتزم پر سچے دل سے دعائیں مانگتا ہے وہ قبول ہو جاتی ہیں۔‘
‘شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمتہ اللہ علیہ کہتے ہیں کہ ’طواف کرنے والا حجر اسود اور باب کعبہ کے درمیان جگہ سے اپنا سینہ اور اپنا بازو چمٹا کر اللہ تعالیٰ سے دعائیں کر سکتا ہے۔ اپنی ضرورتیں الوداعی طواف یا اس سے قبل مانگ سکتا ہے۔ اس میں کوئی حرج نہیں۔
تاریخ کی کتب میں درج ہے کہ صحابہ کرام جب بھی مکہ مکرمہ آتے تو وہ ملتزم پر اپنا چہرہ، سینہ اور اپنے بازو چمٹا کر اللہ تعالٰی سے دعائیں کیا کرتے تھے ۔ یہی بات نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے سے بھی بیان کی جاتی ہے۔
ابن عباس کے بارے میں بیان کیا جاتا ہے کہ وہ ملتزم پر اپنا چہرہ اور اپنا سینہ رکھ کر چمٹ کر دعا مانگا کرتے تھے ۔
عبداللہ بن عمرو بن العاص کے بارے میں روایت میں آتا ہے کہ انہوں نے خانہ کعبہ کا طواف کیا، دو رکعت نماز ادا کی پھر رکن کا استلام کیا اور اس کے بعد حجر اسود اور باب کعبہ کے درمیان کھڑے ہوکر اپنا سینہ، اپنے دونوں ہاتھ اور اپنے گال چمٹا کر کہا کہ ’میں نے اسی طرح رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہاں دعائیں کرتے دیکھا ہے۔‘