بحرین کے محکمہ سیاحت نے اعلان کیا ہے کہ دنیا بھر میں غوطہ زنی کے سب سے بڑے تفریحی مرکز کے قیام کا آغاز کردیا گیا۔ بوئنگ 747کو 70میٹر تک سمندر میں اتار دیا گیا۔
محکمہ سیاحت کے سربراہ اوروزیر صنعت و تجارت زاید الزیانی نے دیار المحرق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے کی بدولت پورے علاقے میں بحرین منفرد سیاحتی مرکز کے طور پر ابھر کر سامنے آئیگا۔ غوطہ زنی کا مرکز قائم کرنے کیلئے تاریخ میں پہلی بار بوئنگ 747 کو 70میٹر تک سمندر میں اتارا گیا ہے۔اس کی بدولت سیاحوں اور غوطہ خوروں کو منفرد قسم کا ماحول میسر آئے گا۔ غوطہ زنی کا مرکز ایک لاکھ مربع میٹر کے رقبے میں ہوگا۔
الحیاة اخبارکے مطابق الزیانی نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ غوطہ زنی کا یہ عالمی مرکز ہمارے لئے فخر کا باعث ہے۔ یہ ماحول دوست ہے۔ یہ سرکاری اور نجی شعبوں میں شراکت کا مثالی نمونہ ہے۔ سیاحوں سے کوئی فیس نہ وزارت لے گی اور نہ ہی محکمہ سیاحت کسی طرح کی کوئی فیس عائد کرے گا۔افتتاح اگست 2020 میں کیا جائے گا۔بحرینی ، مقیم غیر ملکی اور داخلی و خارجی سیاح غوطہ خوری کے مراکز سے بکنگ کراسکیں گے۔
الزیانی نے انکشاف کیا کہ یہاں النوخذة ہاﺅس کا ماڈل بھی900مربع میٹر میں بنایا جائے گا۔ اس میں بھی سیاح دلچسپی لیں گے۔
ماحولیاتی امور کی سپریم کونسل کے ایگزیکٹیو چیئرمین ڈاکٹرمحمد بن مبارک نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ بحرین کے اندر اور باہر سے غوطہ خور کثیر تعداد میں یہاں پہنچیں گے۔غوطہ زنی کے مرکزکی جگہ کا انتخاب سائنٹفک بنیادوں پر کیا گیا ہے۔