فلسطینی صدر نے تمام مشیر برطرف کر دیے
محمود عباس نے فلسطینی اتھارٹی کو درپیش مالی بحران کے باعث مشیروں کو برطرف کیا۔ فوٹو اے ایف پی
فلسطینی صدر محمود عباس نے تمام صدارتی مشیروں کو برطرف کر دیا اور انہیں مراعات واپس کرنے کا حکم دیا ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق فلسطینی صدر نے وزیراعظم رامی الحمداللہ اور ان کی کابینہ کے 17 سابق ارکان کو حکم دیا ہے کہ وہ دو سال قبل کسی اجازت کے بغیر تنخواہوں میں اضافے کے ذریعے جو ہزاروں ڈالر لیے ہیں وہ سب سرکاری خزانے میں جمع کرادیں۔
فلسطینی صدر نے ہدایت کی کہ ساری رقم یکمشت جمع کرائی جائے۔
فلسطینی صد ر نے یہ حکم بھی دیا کہ وزیراعظم اور انکی کابینہ کے ارکان نے گزشتہ دنوں سرکاری خزانے سے ہاﺅس رینٹ کے نام پر جو رقم لی اور اس دوران انہوں نے مکان کرائے پر نہیں لیے، ہاﺅس رینٹ کی رقم سرکاری خزانے میں جمع کرادیں۔
العربیہ نیٹ نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ محمود عباس نے فلسطینی اتھارٹی کو درپیش مالی بحران کے باعث یہ قدم اٹھایا ہے اور اخراجات کم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
رواں سال فروری میں فلسطینی اتھارٹی اس وقت سے نئے مالی بحران کا شکار ہوگئی تھی جب اسرائیل نے فلسطینی اتھارٹی کو ٹیکسو ں کی مد میں واجب الادا رقم روکنے کا اعلان کیا تھا۔
اسرائیل فلسطینی مارکیٹ میں بھیجی جانے والی اشیاء پر ماہانہ 12 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کسٹم ٹیکس جمع کرتا ہے جسے بعد ازاں فلسطینی اتھارٹی کوادا کیا جاتا رہا ہے۔
گذشتہ برس اسرائیلی پارلیمنٹ نے نیا بل منظور کیا تھا جس میں فلسطینی اتھارٹی کو دی جانے والی رقم روکنے کی سفارش کی گئی تھی۔ اسرائیلی حکام کا دعویٰ ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کو دی جانے والی رقم ان فلسطینیوں کے خاندانوں کی کفالت پر صرف کی جاتی ہے جو کارروائی میں مارے گئے یا اسرائیلی جیلوں میں قید ہیں۔