سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے اعلان کیا ہے کہ سعودی آرامکو کے پلانٹس پر ڈرون حملے کے نتیجے میں خام تیل کی ترسیل5.7 ملین بیرل (50 فیصد) تک متاثر ہوگئی ہے۔
سعودی میڈیا کے مطابق وزیر توانائی نے ایک بیان میں کہا کہ تیل کی ترسیل میں کمی کی تلافی محفوظ ذخائر سے کر لی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ خریص اور بقیق میں سعودی آرامکو کی تنصیبات پر حملوں سے لگنے والی آگ پر قابو پا لیا گیا ہے۔ عارضی طور پر معطل ترسیل بحال کردی گئی ہے۔
شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے بتایا کہ حملوں کے باعث دو ارب مکعب فٹ گیس کی پیداوار بھی معطل ہوئی ہے، جس سے ایتھن اور سیال گیس کی ترسیل میں 50 فیصد تک کمی ہوگئی۔
سعودی وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ ڈرون حملے کا کوئی اثر بجلی اور پانی کی ترسیل یا سعودی مارکیٹ کو تیل اور گیس کی فراہمی پر نہیں پڑا۔ اس سے موقع پر موجود کوئی کارکن بھی زخمی نہیں ہوا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ حملوں سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ سعودی آرامکو آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران مزید معلومات پیش کرے گی۔
شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے مزید کہا کہ یہ دہشت گردانہ تخریبی حملہ خلیج عرب میں آئل ٹینکرز، پمپنگ اسٹیشنوں اور تیل و سول تنصیبات پر حالیہ حملوں کا تسلسل ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ ان حملوں کا ہدف سعودی عرب کی اہم تنصیبات ہی نہیں بلکہ تیل کی عالمی سپلائی اور سلامتی کو خطرات لاحق کرنا ہے۔ اس کا اثر عالمی معیشت پر پڑے گا۔
اس حملے نے ایک مرتبہ پھر اس ضرورت کو اجاگر کردیا کہ عالمی برادرای اس قسم کے بزدالانہ حملے کرنے والے تمام دہشت گرد فریقوں، ان کی مدد اور انہیں فنڈز کرنے والوں کے خلاف اپنا کردار ادا کرکے تیل کی عالمی ترسیل کی حفاظت کرے ۔