اردنی تاجر کو منیجر پر پورا بھروسہ تھا، وہ اسے اپنے اثاثوں کا امین سمجھتا تھا
دبئی میں ایک تاجر کے اکاؤنٹ سے 17.5 ملین درہم چوری ہوگئے اور انہیں چار سال تک اس کا علم نہیں ہوا۔ پتہ چلا کہ ان کی کمپنی کے منیجر نے اعتماد کا ناجائز فائدہ اٹھا کر پیسے اپنے اکاؤنٹ میں منتقل کرا لیے۔
امارات الیوم کے مطابق کمپنی کے اردنی مالک نے بتایا ہے کہ انہوں نے 2004ء میں کمپنی قائم کی تھی اور ایک عرب شہری کو اپنے دفتر کا منیجر تعینات کیا تھا۔ وہ 14برس سے کمپنی کے تمام معاملات دیکھ رہا تھا۔
اردنی تاجر کو منیجر پر پورا بھروسہ ہو گیا تھا۔ وہ اسے اپنے اثاثوں کا امین سمجھتا تھا۔ بینک اکاؤنٹ کے تمام نمبر اس کے پاس تھے۔ تمام انتظامی اور مالیاتی امور وہی دیکھ رہا تھا۔
اردنی سرمایہ کار نے کہا ہے کہ اتفاقی طور پر انہیں پتہ چلا کہ ان کی کمپنی کے اکاؤنٹ سے رقم غائب ہوگئی ہے۔ جب منیجر سے اس کا تذکرہ کیا تو وہ الجھ گیا۔ اس پر کمپنی کے مالک نے تمام کھاتوں کا باریک بینی سے جائزہ لیا۔ پتہ چلا کہ کمپنی کے اکاؤنٹ سے منیجر کے کھاتے میں 4برس قبل 17.5ملین درہم ٹرانسفر کئے گئے۔ اردنی تاجر نے کہا ہے کہ یہ ٹرانسفر میری لاعلمی میں ہوا۔
اردنی تاجر نے یہ بھی بتایا کہ انہوں نے جب اکاؤنٹ تفصیلات کا جائزہ لیا تو پتہ چلا کہ کمپنی کے منیجر نے واردات منصوبہ بند طریقے سے کی تھی۔ اس نے کمپنی کے اکاؤنٹ کے سلسلے میں بینک میں اپنا نمبر درج کرادیا تھا۔ اپنا ای میل بھی رابطے کے لیے بینک میں رجسٹر کرایا ہوا تھا۔
تاجر نے کہا ہے کہ بینک انتظامیہ سے جب بات کی گئی تو پتہ چلا کہ بینک میں تعلقات عامہ کے ایشیائی انچارج سے منیجر کی دوستی تھی اور اسی کی مدد سے اس نے میرے بینک اکاؤنٹس میں گھپلے بازیاں کیں۔