Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مصر:پولیس کی فائرنگ سے چھ اخوانی ہلاک

قاہرہ کے مضافات میں اخوان کے ایک اڈے پر چھاپہ مارا گیا(فوٹو :العربیہ)
مصری وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ پولیس کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں اخوان المسلمون کے 6 کارکنان مارے گئے۔
خیال رہے مصری حکومت اخوان المسلمون کو دہشتگرد قرار قرار دے چکی ہے۔
اسکائی نیوز کے مطابق پولیس نے مصر کے دار الحکومت قاہرہ کے مضافات میں واقع 6 اکتوبر سٹی میں اخوان کے ایک اڈے پر چھاپہ مارا تھا جہاں وہ مبینہ طور پر دہشت گردی کی کئی کارروائیوں کی منصوبہ بندی کرچکے تھے اور جلد ہی ان پر عمل درآمد کرنے والے تھے۔
پولیس کے مطابق چھاپے کے دوران فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور اس میں اخوان جماعت کے 6 کارکنان مارے گئے۔

مصری سکیورٹی فورسز کے مطابق سینا میں بھی 15 دہشت گردوں کو فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک کیا گیا۔ فوٹو:اسکائی نیوز

مصری سیکیورٹی فورس کا  کہنا ہے جزیرہ نمائے سینا کے شمالی علاقے میں 15 مشکوک دہشت گردوں کو بھی فائرنگ کے تبادلے کے دوران ہلاک کیا گیا۔
فائرنگ کا تبادلہ اس وقت ہوا جب پولیس نے شمالی سینا کے دار الحکومت العریش شہر کے مغرب میں واقع مسلح عناصر کے خفیہ ٹھکانے پر چھاپہ مارا۔ العریش شہر بحیرہ روم کے ساحل پر واقع ہے۔
یاد رہے کہ مصری وزارت داخلہ نے گزشتہ بدھ کو اعلامیہ جاری کرکے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے قاہرہ کے مشرقی مضافات میں واقع العبور اور جنوب میں واقع 15 مایو شہر میں دو ٹھکانوں پر چھاپے مارے تھے۔ اس موقع پر مسلح عناصر سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور 9 دہشت گرد مارے گئے۔
وزار ت داخلہ نے اپنے بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ جھڑپ کے دوران مارے جانے والوں میں ’لواء الثورۃ‘ (انقلاب کا پرچم) تحریک کا مشہور کمانڈر محمود غریب قاسم بھی مارا گیا۔ مصری پولیس اسے اپنی بڑی کامیابی سمجھ رہی ہے۔
 

شیئر: