سعودی عرب اور خلیجی ممالک سے اس سال ترکی جانے والے سیاحوں میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔
عرب نیوز نے ترک وزارت ثقافت اور سیاحت کے اعداد و شمار کے حوالے سے بتایا کہ گزشتہ برس کے مقابلے میں رواں سال اگست میں سعودی سیاحوں کی تعداد میں 28 فیصد سے زیادہ کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ اسی مدت کے دوران متحدہ عرب امارات سے سیاحوں کی آمد بھی 16 فیصد کم ہوگئی۔
2019 کے پہلے آٹھ ماہ کے دوران پچھلے برس کے مقابلے میں ترکی جانے والے سعودی سیاحوں کی تعداد میں 19.7 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ متحدہ عرب امارات کے سیاحوں میں گزشتہ سا ل کے مقابلے میں 12.5 فیصد کی کمی ہوئی ہے تاہم مصر اور اسرائیل کے سیاحوںکے لیے ترکی مقبول رہا ، اسی عرصے میں بالترتیب 24.6 فیصد اور 26.2 فیصد اضافہ ہوا۔
ترکی کی وزارت ثقافت و سیاحت کا کہنا ہے کہ رواں برس سعودی عرب سے سیاحوں میں 16.96 فیصد کمی واقع ہو ئی ہے جبکہ گزشتہ ماہ جولائی میں کمی کا تناسب گزشتہ برس کے مقابلے میں 20.11 فیصد رہا۔
یاد رہے کہ ترکی میں سعودی سفارتخانے، نے مقامی حکام کو متعدد شکایات درج کرائی تھیں جن میں کہا گیا تھا کہ ان کے شہریوں کو مختلف جرائم پیشہ عناصر کی جانب سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
سعودی شہریوں کو پاسپورٹس اور رقوم کی چوری کے علاوہ انہیں لوٹ مار کی وارداتوں کا سامنا رہا۔ ان واقعات کے بعد سعودی حکام نے اپنے شہریوں کو ٹریول ایڈوائزری جاری کی تھی۔
واضح رہے کہ ترکی میں غیر ملکی سیاحوں کی فہرست میں سعودی شہری چوتھے نمبر پر ہوا کرتے تھے۔ مشرق وسطی کے سیاحوں میں سعودی سیاحوں کی شرح 70 فیصد ہے۔ یہ 20 ارب ڈالر سالانہ سیاحت پر خرچ کرتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ متعدد سیاحتی ممالک سعودی سیاحوں کو اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش میں لگے رہتے ہیں۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں