Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مملکت کی شاہراہوں پر ٹول ٹیکس کب سے ؟

تجرباتی طور پر ٹول ٹیکس کا نفاذ شہر کے مصروف شاہراہوں پر کیاجائے گا.فوٹو ۔ شرق الاوسط
وزارت نقل و حمل کے ترجمان اور وزیر ٹرانسپورٹ کے مشیر یاسر المسفر کا کہنا ہے کہ " مملکت میں ٹول ٹیکس کے حوالے سے ابھی تک حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔معاملات زیر غور ضرور ہیں تاہم فیصلہ ہو نے پر اس بارے میں اعلان باقاعدہ طور پر کیا جائے گا "۔

ٹول ٹیکس کے حوالے سے معاملات زیر غور ہیں.فوٹو ۔ فجر نیوز  

 عربی ویب نیوز عاجل نے وزارت ٹرانسپورٹ کے ترجمان  کے بیان کے حوالے سے مزید لکھا ہے کہ"سوشل میڈیا پرجو کہا جارہا ہے کہ سال 2020 کے آغاز سے مملکت میں ٹول ٹیکس نافذ کر دیا جائے گا، اس میں کوئی حقیقت نہیں " 
وزارت ٹرانسپورٹ کے ترجمان نے مزید کہا کہ"سعودی عرب میں شاہراہوں پر ٹول ٹیکس نافذ کرنے کے حوالے سے معاملات زیر غور ضرور ہیں تاہم اس کافیصلہ نہیں کیا گیا کہ کب اسے نافذ کیا جائے "
 دریں اثناء سعودی پریس ایجنسی ( ایس پی اے ) کے مطابق وزارت ٹرانسپورٹ کے ترجمان نے کہا کہ " ٹول ٹیکس کے بارے میں ابھی تک وصول کی جانے والی فیس طے نہیں کی گئی " ۔ انہوں نے مزید کہا " اس حوالے سے یہ کہنا درست نہیں ہو گا کہ آئندہ برس 2020 کے آغاز سے مملکت میں ٹول ٹیکس وصول کیا جا ئے گا تاہم ابھی تک اس حوالے سے حتمی تاریخ طے نہیں کی گئی "
واضح رہے وزیر نقل و حمل نے گزشتہ برس عربی روزنامہ شرق الاوسط کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ " وزارت نقل و حمل مملکت میں اہم شاہراہوں پر ٹول ٹیکس عائد کرے گی جس کا آغاز سال 2020 سے کیا جائے گا " 
اس حوالے سے وزیر ٹرانسپورٹ کے حوالے سے جاری بیان میں کیا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ " وزارت ٹرانسپورٹ کی جانب سے مملکت کی 6 شاہراہوں پر علامتی ٹیکس لگانے کا ارادہ کیا جارہا ہے۔" 

علامتی ٹول ٹیکس کی مد میں چھوٹی گاڑیوں پر4 اور ہیوی ڈیوٹی گاڑیوں پر 100 ریال ماہانہ وصول کیاجائے گا.فوٹو ۔ الیوم اخبار   

د ریں اثناء عربی نیوز ویب صحیفہ کے مطابق" وزارت ٹرانسپورٹ کی جانب سے مملکت میں علامتی ٹول ٹیکس کی مد میں چھوٹی گاڑیوں پر 4 ریال اور ہیوی ڈیوٹی گاڑیوں پر 100 ریال ماہانہ وصول کیاجائے گا " ۔
بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ " تجرباتی طور پر ٹول ٹیکس کا نفاذ شہر کے مصروف شاہراہوں پر کیاجائے گا ۔ ان شاہراہوں کا تعین جدید ترین ذرائع سے کیاجائے گا جس کے ذریعے یہ معلوم ہو گا کہ کہاں ٹریفک زیادہ ہوتی ہے اور کہاں کم "۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر:

متعلقہ خبریں