Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

باؤنڈریز کا متنازع قانون ختم

ورلڈ کپ فائنل میں امپائر نے انگلینڈ کو اوور تھرو کے 5 کے بجائے 6 رنز دیے، فوٹو: اے ایف پی

ورلڈ کپ 2019 میں انگلینڈ کے ہاتھوں نیوزی لینڈ کی شکست کے بعد بالآخر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے سُپر اوور میں باؤنڈریز کی تعداد کی بنیاد پر میچ کے فیصلے کے متنازع قانون کو ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

واضح رہے کہ رواں برس انگلینڈ میں کھیلے گئے ورلڈ کپ فائنل میں میزبان انگلینڈ اور نیوزی لینڈ نے سُپر اوور میں 15-15 رنز بنائے جس کے بعد میچ ٹائی ہو گیا، تاہم میچ میں باؤنڈریز کی تعداد زیادہ ہونے کی بنا پر انگلینڈ کو فاتح قرار دے دیا گیا۔

یاد رہے کہ اس فائنل میں انگلینڈ کی متنازع جیت کے بعد آئی سی سی کو اس قانون پر سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔    


آئی سی سی نے سخت تنقید کے بعد متنازع قانون کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا، فوٹو: آئی سی سی

 اب آئی سی سی نے باؤنڈریز کی تعداد کے اس متنازع قانون کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم میچ برابر ہونے پر سُپر اوور اب بھی کھیلا جائے گا اور اگر سُپر اوور میں بھی میچ برابر رہا تو ایک اور سُپر اوور کھیلا جائے گا۔  

آئی سی سی کرکٹ کمیٹی کی سفارشات کے بعد آئی سی سی کی چیف ایگزیکٹوز کمیٹی نے بھی اس بات سے اصولی اتفاق کیا ہے کہ میچ کا فیصلہ سُپر اوور کے ذریعے ہی کیا جائے گا۔

دبئی میں ہونے والے آئی سی سی کے اجلاس میں کرکٹ کمیٹی اور چیف ایگزیکٹوز کمیٹی اس نتیجے پر پہنچیں کہ سُپر اوور کے ذریعے میچ کا فیصلہ دلچسپی پیدا کرے گا اور شائقین بھی اس سے محظوظ ہوں گے۔

آئی سی سی اجلاس کے بعد جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’سُپر اوور کا قانون ایک روزہ اور ٹی 20 ورلڈ کپس دونوں میں لاگو رہے گا۔‘


فائنل میں زیادہ باؤنڈریز کی بنا پر انگلینڈ کو فاتح قراردیا گیا تھا، فوٹو: اے ایف پی

’گروپ سٹیجز میں اگر سُپر اوور ٹائی ہو جائے تو میچ بھی برابری کی بنیاد پر ختم ہو گا، تاہم سیمی فائنلز اور فائنلز میں سُپر اوور کے بنیادی اصول جس کے مطابق زیادہ رنز بنانے والی ٹیم جیت جائے گی، میں ایک تبدیلی کی گئی ہے۔‘

’اب سیمی فائنلز اور فائنلز میں اگر سُپر اوور میں میچ ٹائی ہو جائے تو پھر ایک اور سُپر اوور کھیلا جائے گا اور اگر پھر بھی میچ کا کوئی نتیجہ برآمد نہ ہو تو ایک اور سُپر اوور ہو گا اور میچ کا نتیجہ نکلنے تک سُپر اوورز کا سلسلہ جاری رہے گا۔‘

آئی سی سی نے اپنے اجلاس میں 2023 سے آئندہ آٹھ برس کے دوران آئی سی سی ایونٹس کی تعداد بڑھانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔


کیوی کپتان ولیمسن نے فائنل کے متنازع فیصلے کو ناقابل یقین قرار دیا تھا، فوٹو: آئی سی سی

فیصلے کے مطابق آئی سی سی ہر سال مردوں اور خواتین کی ٹیموں کا ایک ایک بڑا ایونٹ منعقد کرائے گی۔

2023 سے 2031 تک آٹھ برس کے دوران آئی سی سی مردوں اور خواتین کے آٹھ آٹھ ایونٹس کا انعقاد کرے گی جبکہ مینز انڈر 19 اور وومنز انڈر 19 کے بھی چار چار ایونٹس ہوں گے۔    

آئی سی سی اجلاس میں خواتین کا انڈر 19 ورلڈ کپ شروع کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ ٹی 20 فارمیٹ پر ہونے والے وومنز انڈر 19 ایونٹ کا پہلا ٹورنامنٹ 2021 میں بنگلہ دیش میں کھیلا جائےگا، اس ایونٹ کا انعقاد ہر دو سال بعد کیا جائے گا۔

آئی سی سی نے خواتین مقابلوں کی انعامی رقم میں 26 لاکھ ڈالرز اضافے کا فیصلہ کیا ہے۔ آئندہ برس خواتین ورلڈ ٹی 20 کی فاتح ٹیم کو 10 لاکھ ڈالرز جبکہ رنر اپ ٹیم کو پانچ لاکھ ڈالرز انعامی رقم ملے گی جبکہ خواتین ورلڈ کپ کی مجموعی انعامی رقم 20 لاکھ سے بڑھا کر 35 لاکھ ڈالرز کر دی گئی ہے۔


آئی سی سی کے مطابق اب سیمی فائنلز اور فائنلز کا فیصلہ سُپر اوور کرے گا، فوٹو: اے ایف پی

آئی سی سی کے ترجمان کے مطابق انعامی رقم میں 2018 کی نسبت 2020 کے ایونٹس کے لیے 320 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔

اجلاس میں زمبابوے اور نیپال کی رکنیت بھی بحال کر دی گئی ہے۔ اس فیصلے کے بعد دونوں ٹیمیں مستقبل میں آئی سی سی کے ایونٹس میں شرکت کر سکیں گی۔

شیئر: