لیڈیز ٹورسٹ انسٹی ٹیوٹ میں 400 طالبات کو داخلہ دیا جائے گا۔فوٹو سبق
سعودی حکومت سیاحت کے شعبے میں خواتین کو اپنا کردارادا کرنے کے لیے ٹھوس بنیادوں پر تیار کرنے لگی ہے۔ابھی تک سیاحت کے شعبے میں خواتین بہت کم تعداد میں ہیں۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق وزیر محنت و سماجی بہبود انجینیئر احمد بن سلیمان الراجحی نے منگل کو سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلے لیڈیز ٹورسٹ اینڈ ہوٹلنگ انسٹی ٹیوٹ کا افتتاح کردیا۔ خواتین کو مملکت بھر میں ٹورسٹ اینڈ ہوٹلنگ میں روزگار کے لیے تیار کیا جائے گا۔ انہیں اس کی تربیت بھی دی جائے گی۔
وزیر محنت الراجحی کے مطابق’ انسٹی ٹیوٹ سے تعلیم و تربیت پانے والی سعودی لڑکیوں کو سعودی اور بین الاقوامی سیاحتی کمپنیوں میں ملازمتیں دلوائی جائیں گی۔
’اس مقصد کے لیے ٹورسٹ اینڈ ہوٹلنگ کے شعبے میں کام کرنے والی بڑی ملکی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ایک گروپ کے ساتھ مفاہمتی یادداشتوں اور متعدد معاہدوں پر دستخط کردیئے‘۔
تکنیکی ٹریننگ کے اعلی ادارے کے گورنر احمد الفہید نے بتایا کہ ان کا ادارہ سعودی وژن 2030 کے اہداف کی خاطرتعلیم و تربیت کا معیار بلند کرے گا۔سماجی شراکت کو فروغ دے گا۔ مختلف اداروں سے تعلیم پاکر فارغ ہونے والوں اور لیبر مارکیٹ کے تقاضوں کے درمیان موجود خلیج کم کرنے کی کوشش کرے گا۔
احمدالفہید نے بتایا کہ لیڈیز ٹورسٹ انسٹی ٹیوٹ میں 400 طالبات کو داخلہ دیا جائے گا۔ یہ سعودی عرب میں اپنی نوعیت کا پہلا اسپیشلسٹ انسٹی ٹیوٹ ہے۔
انہوںنے کہا کہ’ ہمارا ادارہ سماجی ، ماحولیاتی اور اقتصادی فروغ میں موثر کردارادا کرنے کے لیے اس حوالے سے بھی متعدد پروگرام تیار کررہا ہے۔ مملکت میں لیبر مارکیٹ کے تقاضے پورے کرنے کے لیے لڑکوں اور لڑکیوں دونوں کو پیشہ ورانہ اور تکنیکی تربیت دی جارہی ہے‘۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں