Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکی فوجی دستے سعودی عرب پہنچ گئے

فوجی دستے سعودی عر ب کے دفاع میں مدد کریں گے۔فوٹو سبق
امریکی افواج کے نئے دستے سعودی عرب پہنچ گئے ہیں جو سعودی عرب کے دفاع میں مدد کریں گے۔ 
امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے سعودی عرب کے امیر سلطان ایئر بیس میں امریکی افواج کی تصاویر ٹویٹر پر شیئر کردیں۔ یہ فوجی دستے حال ہی میں بھیجے گئے ہیں۔
آر ٹی اور سبق ویب سائٹ کے مطابق امریکی وزیر دفاع نے ٹویٹر پر بیان میں کہا کہ ’ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے انتہائی مفید ملاقات کی۔ دو طرفہ مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ اہم بات یہ ہے کہ یہ یقین دہانی کرانا چاہتا ہوں کہ امریکہ، ایران کی تخریبی سرگرمیوں کے تناظر میں سعودی عرب کے دفاع میں اس کی مدد کا پابند ہے‘۔

امریکی وزیر دفاع نےامریکی فوج کی تصاویر ٹویٹر پرشیئرکردیں۔ فوٹو سبق

یاد رہے کہ امریکی وزیر دفاع منگل کو سعودی عرب کے دورے پر ریاض پہنچے تھے۔ دورے کا پہلے سے کوئی اعلان نہیں کیا گیا تھا۔
امریکی وزیر دفاع کے دورے کا مقصد ایران کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے ماحول میں سعودی عرب اور امریکہ کے مشترکہ خدشات پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔
یاد رہے کہ امریکہ نے 11اکتوبر کو تین ہزار اضافی فوجی اور سازوسامان سعودی عرب بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس کے تحت پیٹریاٹ میزائل، تھاڈ سسٹم اور لڑاکا طیارے سعودی عرب بھیجے گئے ہیں۔

مارک ایسپر منگل کو سعودی عرب کے دورے پر ریاض پہنچے تھے۔ فوٹو سبق

پینٹاگون نے ستمبر کے آخر میں اعلان کیا تھا کہ وہ جلد فضائی سرحدوں کے دفاع کے لیے پیٹریاٹ میزائل کی بیٹری اور ’سینٹیر‘ ساخت کے چار راڈار سعودی عرب میں نصب کرے گا ۔ سعودی عرب کی دفاعی صلاحیت مضبوط بنانے کے لیے 200 افراد پر مشتمل مینٹیننس عملہ بھیجے گا۔
امریکہ کی جانب سے یہ فیصلہ تیل تنصیبات پر حملے کے بعد سعودی عرب کے دفاع کو بڑھانے کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔
ایران کی جانب سے مبینہ خطرات سے نمٹنے کے پیش نظر امریکہ نے دفاعی میزائل سسٹم پیٹریاٹ اور جنگی بحری بیڑے ’یو ایس ایس آرلنگٹن‘ اور ’یو ایس ایس ابراہم لنکن‘ پہلے ہی خلیج میں تعینات کر رکھے ہیں۔ 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: