سعودی عرب کی مجلس شوریٰ نے پیر کو ہونے والے اجلاس میں سرکاری خزانے پر ہاتھ صاف کرنے والوں کے خلاف کارروائی کے قانون میں ترمیم اور اضافہ کیا ہے۔
مقامی اخبار 24 نیوز کے مطابق ترمیم کے مطابق ’کسی شخص پر سرکاری خزانے سے غبن یا چوری ثابت ہوجائے تو اسے مسروقہ رقم یا غبن کی ہوئی دولت یا غبن کیے ہوئے سامان کی قیمت سرکاری خزانے میں جمع کرانی ہوگی۔‘

قانون کی دفعہ 10کا متن ترمیم و اضافے کے بعد اب اس طرح ہوگا کہ ’سرکاری خزانے سے چوری یا غبن پر جو سزا بھی مقرر ہے وہ وہی رہے گی تاہم مسروقہ رقم یا غبن کی ہوئی دولت یا مسروقہ سامان کی قیمت غبن یا چوری کرنے والے کو سرکاری خزانے میں جمع کرانا ہو گی۔ یہ کارروائی جرم ثابت ہوجانے پر کی جائے گی۔ اگر غبن یا چوری کرنے والے نے سرکاری خزانے کی رقم یا سامان سے کوئی فائدہ اٹھایا ہے تو اس پر بھی غبن یا چوری کرنے والے کا احتساب ہوگا۔‘
مزید پڑھیں
-
شوریٰ نے انتہائی جرمانے کی منسوخی کا مطالبہ کردیاNode ID: 256441
-
شوریٰ نے انسداد دھوکہ دہی قانون پاس کردیاNode ID: 270651
واضح رہے کہ سعودی عرب میں ایک عرصے سے سرکاری خزانے سے غبن کرنے والوں کے خلاف تادیبی کارروائی اور ان سے غبن کی رقم یا غبن کیے ہوئے اثاثے واپس لینے پر زور دیا جارہا تھا۔
رائے عامہ کا مطالبہ تھا کہ غبن کرنے والوں کی برطرفی کافی نہیں ان سے قومی دولت واپس لینا اور غبن کی ہوئی دولت سے حاصل ہونے والے فوائد سے انہیں محروم کرنا بھی ضروری ہے۔
خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں