Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بغیر پیشگی منظوری تلواروں کا رقص نہیں

تلواروں کا رقص سعودی عرب کی قومی تقریبات کا اہم حصہ رہتا ہےفائل فوٹو اے ایف پی
سعودی عرب کے تمام علاقوں میں تلواروں کا رقص ’العرضہ‘ کیا جاتا ہے۔ یہ عام لوگوں سے لے کر حکمراں خاندان کی اہم ترین شخصیات تک کا پسندیدہ ترین رقص ہے۔ 
سعودی عرب کے بانی شاہ عبدالعزیز آل سعود سے لے کر شاہ سلمان بن عبدالعزیز تک ہر ایک نے یہ رقص اہم تقریبات میں کیا ہے۔ تلواروں کا رقص ان دنوں بھی سعودی عرب میں ہونے والی قومی تقریبات کا اہم حصہ رہتا ہے۔
اخبار 24 کے مطابق شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے ہدایت جاری کی ہے کہ آئندہ تلواروں کا رقص پیشگی منظوری کے بغیر کہیں بھی اور کوئی بھی نہ کریں۔ سرکاری ادارے شاہی فرمان پر تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے ضروری اقدامات کریں۔

سعودی عرب کے تمام علاقوں میں تلواروں کا رقص ’العرضہ‘ کیا جاتا ہے (فوٹو: اخبار24)

شاہ سلمان نے ایک اور فرمان جاری کیا ہے جس میں’ الدرعیہ ٹیم‘ کو قومی تقریبات میں تلواروں کے رقص کی منظوری دی ہے۔ ایسی تمام تقریبات جن میں بادشاہ یا ولی عہد شریک ہوں وہاں صرف الدرعیہ ٹیم ہی تلواروں کے رقص کی مجاز ہوگی تاہم قومی تقریب میں تلواروں کا رقص ہوگا یا نہیں اس کی خصوصی منظوری لی جائے گی۔
شاہ سلمان نے یہ بھی ہدایت کی ہے کہ اگر کوئی سرکاری ادارہ کسی سرکاری تقریب میں تلواروں کا سعودی رقص العرضہ رکھنا چاہتا ہو تو اسے پہلے سے اس کی منظوری لینا ہوگی۔
 واضح رہے کہ یونیسکو نے تلواروں کے رقص کو سعودی عرب کے عالمی ورثے کی فہرست میں شامل کیا ہے۔ تلواروں کا رقص سعودی سکولوں میں ایک مضمون کے طور پر بھی رائج  ہے۔ 
تلواروں کا رقص کرنے والے مخصوص لباس استعمال کرتے ہیں۔ تلواروں کا رقص قائد اعلیٰ کی شمولیت کے بغیر مکمل نہیں ہوتا۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: