Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’پاکستانی فلمیں سعودی عرب میں دکھائی جائیں‘

دونوں ملکوں کی سرکاری نیوز ایجنسیاں تعاون کا معاہدہ کرنے والی ہیں۔
وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ’چاہتے ہیں پاکستانی فلمیں اور ڈرامے جو تہذیب و تمدن سے مالا مال ہیں وہ سعودی عرب میں دکھائے جائیں۔‘
جدہ قونصلیٹ میں اخبار نویسوں سے ملاقات کے دوران ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نئی پالیسی کے تحت اپنے کلچر، تہذیب اور تمدن کو اگلی نسل تک منتقل کرنے جا رہی ہے۔
’چاہتے ہیں کہ سعودی فلمیں بھی پاکستان میں دکھائی جائیں۔ پاکستانی فنکاروں کا دنیا میں ایک نام ہے. امید ہے کہ انہیں سعودی عرب میں بھی پذیرائی ملے گی۔‘

فردوس عاشق اعوان کے مطابق پاکستانی فلمیں اور ڈرامے جو تہذیب و تمدن سے مالا مال ہیں وہ سعودی عرب میں دکھائے جائیں۔

 انہوں نے مزید کہا کہ تہذیب و ثقافت کے تبادلے سے پاکستان اور سعودی عرب ایک دوسرے سے مزید قریب آئیں گے جس کے مختلف شعبوں میں دور رس نتائج برآمد ہوں گے۔
’سعودی وزیر اطلاعات کی طرف سے اس سال دسمبر کے دوسرے ہفتے سعودی عرب کے دورے کی دعوت ملی ہے۔ دونوں ملکوں کی سرکاری نیوز ایجنسیاں بھی تعاون کا معاہدہ کرنے والی ہیں۔‘
ایک سوال پر ڈاکٹرفردوس عاشق نے کہا ’اطلاعات کی رسائی کے حوالے سے پہلے یہاں ماحول مختلف تھا تاہم اب کافی تبدیلی آئی ہے۔‘
’2020 پاکستان اورسعودی عرب کے مابین ذرائع ابلاغ کو مزید مستحکم بنانے کے حوالے سے اہم سال ہو گا۔‘
 فردوس عاشق نے کہا کہ اسلامی تاریخ پر نظر ڈالتے ہیں تو یہ بات واضح ہوتی ہے کہ مسلم سائنسدان، مفکر، سکالرز اورمسلم قائدین نے صدیوں تک دنیا پر حکمرانی کی ہے۔ یہ اقدار وقت کی گہری گرد میں کہیں کھو گئی ہیں۔
’اب وقت آگیا کہ ہم اپنے آباؤ اجداد کے کارناموں کو اپنی طاقت بنائیں۔ گم گشتہ اقدار کودنیا کے سامنے لائیں۔‘

2020 پاکستا ن اورسعودی عرب کے مابین ذرائع ابلاغ کو مزید مستحکم بنانے کے حوالے سے اہم سال ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ دونوں برادر اسلامی ملک پاکستان اور سعودی عرب ہی اس خواب کو عملی تعبیر دے سکتے ہیں۔
 ڈاکٹر فردوس اعوان نے مزید کہا ’وزیر اعظم عمران خان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں جو تقریر کی اس میں اسلامک ٹی وی کی سوچ دی تاکہ اس کے ذریعے ہم اپنے کلچر اور مذہبی اقدار کو فروغ دیں۔‘
’ اس منصوبے میں ترکی اور ملائیشیا پارٹنر ہیں۔ کوشش ہے سعودی عرب بھی اس میں شمولیت اختیار کرے۔‘
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے حوالے سے نیا فیس دیکھ رہے ہیں۔ یہ نیا چہرہ پاکستان کے فیس کے ساتھ جڑے گا۔ عمران خان کی قیادت میں نیا پاکستان تشکیل دیا جا رہا ہے۔

شیئر: