Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’عراق میں حالیہ پرتشدد مظاہروں میں ایجنسیاں ملوث ہیں‘

سکیورٹی اہلکاروں نے ناصریا میں ایک پل بلاک کرنے والے مظاہرین پر گولیاں چلائیں جس سے متعدد افراد ہلاک ہوگئے۔ فوٹو: اے ایف پی
عراق میں فوجی حکام نے ملک میں فسادات کا ذمہ دار سیکورٹی ایجنسیوں کو ٹھہرایا ہے۔
عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے عراق کے سکیورٹی اور فوج کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ نجف میں ایرانی قونصل خانے پر آگ لگنے کے واقعے کے پیچھے بھی ایجنسیوں کا ہاتھ ہے۔
سکیورٹی اور فوج کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ یہ فسادات ان ایجنسیوں نے کروائے ہیں جن کا تعلق عراقی وزارتِ داخلہ سے ہے۔  
واضح رہے کہ جمعرات کو عراق میں حکومت مخالف احتجاج کے دوران مظاہرین نے ایرانی سفارتخانے کو آگ لگا دی جس کے بعد سکیورٹی فورسز نے مختلف مقامات پر کم از کم 45 مظاہرین کو گولی مار کر ہلاک کردیا۔

عراق میں رواں برس پرتشدد مظاہروں میں اضافہ ہوا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

نجف میں سکیورٹی انتظامات دیکھنے والے فوج کے ایک اعلیٰ کمانڈر نے عرب نیوز کو بتایا کہ انٹیلیجنس نے اشارہ کیا تھا کہ قونصل خانے کو آگ لگانے کے پیچھے حکومت کے وہ عناصر شامل ہیں جو ایران سے قریب ہیں۔
ایک سکیورٹی تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ ایران حامی مسلح عناصر کے نجف میں ایرانی قونصل خانے پر اس لیے حملہ کروایا تا کہ لوگوں کو مظاہرین کے خلاف یہ کہہ کر بھڑکا سکیں کہ ان کے احتجاج کے باعث عراق میں مذہبی جگہیں خطرے میں ہیں۔
’اگر وہ (ایران حامی حلقے) یہ ثابت کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں کہ نجف خطرے میں ہے تو انہیں مظاہرین کے خلاف کارروائیوں میں براہ راست شامل ہونے کا بہانہ مل جائے گا۔‘
بغداد میں ایک پولیس افسر نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’بغداد میں زیادہ تر حملے وزارتِ داخلہ سے تعلق رکھنے والی انٹیلیجنس ایجنسی نے کروائے تھے۔‘
دوسری جانب عراق کے وزیراعظم عادل عبدل مہدی نے رواں ہفتے ملک میں حکومت مخالف مظاہروں کے دوران ہونے والی ہلاکتوں پر تحقیقات کے احکامات دیے ہیں۔

ان مظاہروں میں ہلاکتوں کے علاوہ متعدد لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں (فوٹو:اے ایف پی)

امریکی چینل سی این این کے مطابق اس بابت ایک کمیٹی بنائی جائے گی جو کہ وزیر اعظم کے مشیر برائے فوج کی سربراہی میں کام کرے گی۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق مظاہرین پر فائرنگ کے واقعات میں تاصریا میں 29 افراد کی ہلاکت شامل ہے۔ سکیورٹی اہلکاروں نے ناصریا میں ایک پل بلاک کرنے والے مظاہرین پر گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں ہلاکتیں ہوئیں۔
پولیس اور طبی عملے کے افراد کے مطابق جمعرات کو ہونے والے اس واقع میں درجنوں اور افراد زخمی ہوئے۔
اس کے علاوہ سکیورٹی فورسز نے بغداد میں دریائے ٹگرس کے اوپر قائم ہل پر مظاہرین پر گولیاں چلائیں جس سے چار افراد ہلاک ہوئے۔

عراق میں مظاہرین نے ایرانی سفارتخانے کو آگ لگا دی جس کے بعد سکیورٹی فورسز نے 45 مظاہرین کو گولی مار کر ہلاک کردیا۔ فوٹو: اے ایف پی

فائرنگ کے ان واقعات کے بعد ناصریا میں مظاہرین کے لواحقین نے اپنے پیاروں کی تدفین کرنے کے بعد کرفیو کے باوجود ان کی ہلاکت پر احتجاج کیا۔
اس سے قبل عراقی مظاہرین نے کربلا میں ایرانی قونصلیٹ کی ایک سے زائد مرتبہ ناکہ بندی کی تھی۔
مظاہرین اتوار اور پیر کی درمیانی شب ایرانی قونصلیٹ کی ناکہ بندی کرکے اس کی دیواروں پر چڑھ گئے تھے۔ انہوں نے ایرانی پرچم اتار کر قو نصلیٹ پر عراقی پرچم لہرا دیا تھا۔
 عراقی عہدیداروں کے مطابق سکیورٹی فورسز نے ایرانی قونصلیٹ کو نذر آتش کرنے کی کوشش پر فائرنگ کی۔ فورسز نے ایرانی قونصلیٹ کو گھیرے میں لے رکھا تھا۔

شیئر: