سعودی عرب کی شوریٰ کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر عبداللہ بن محمد الشیخ نے جمعہ کو پاکستان کے صدر ڈاکٹر عارف علوی اور وزیراعظم عمران خان سے ملاقاتیں کیں۔
وزیراعظم عمران خان سے سعودی عرب کی شوریٰ کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر عبداللہ بن محمد الشیخ اور ان کے وفد کے ارکان نے جمعہ کو اسلام آباد میں ملاقات کی۔ وزیراعظم عمران خان نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان قریبی برادرانہ تعلقات پر روشنی ڈالی اور مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ’سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے میں مدد ملی۔‘ وزیراعظم عمران خان نے چیئرمین شوری کو کشمیر میں انسانی حقوق کی صورت حال اور مظالم سے آگاہ کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں غیر قانونی لاک ڈاﺅن اورمواصلاتی نظام کی بندش پانچ اگست سے جاری ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے زور دیا کہ دنیا کشمیر میں ہونے والی انسانی حقوق کی پامالیوں کا نوٹس لیتے ہوئے اقوام متحدہ کی کشمیر سے متعلق قراردادوں پر عمل درآمد یقینی بنائے۔
چیئرمین شوریٰ کونسل نے دونوں ممالک کے پارلیمان کے درمیان قریبی اور گہرے روابط کے لیے کام جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ۔ڈاکٹر عبداللہ محمد ابراہیم نے کشمیر میں سنگین صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا اور مسئلہ کشمیر حل کرنے میں مدد کے لیے پاکستان کی مستقل حمایت کا اعادہ کیا۔
ملاقات کے دوران ڈاکٹر عارف علوی نے ڈاکٹر عبداللہ بن محمد الشیخ اور ان کے ساتھ موجود سعودی پارلیمانی وفد کے ارکان سے کشمیر میں حالات پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں بی جے پی کی فاشسٹ حکومت کے ہاتھوں 126 دن طویل کرفیو اور میڈیا بلیک آﺅٹ وہاں کے عوام کے بنیادی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔‘
ڈاکٹر عارف علوی نے مزید کہا کہ ’سعودی عرب نے مسلم امہ کو درپیش چیلنجوں کے حوالے سے ہمیشہ متحرک کردار ادا کیا ہے۔‘ انہوں نے وفد پر زور دیا کہ وہ انڈین سیٹیزن ایکٹ کے ذریعے مسلمان شہریوں کے خلاف کی جانے والی سازشوں کو اجاگر کریں۔
مزید پڑھیں
-
سربراہ سعودی شوریٰ کونسل کی پاکستان آمدNode ID: 446651
-
’اسلاموفوبیا کے خلاف اُمہ کا اتحاد ناگزیر‘Node ID: 446791