انشورنس سے فائدہ اٹھانے کے لیے جان بوجھ کر حادثہ کرنے پر کچھ نہیں ملے گا (فوٹو: اے ایف پی)
سعودی عرب میں تھرڈ پارٹی کار انشورنس کی مشترکہ دستاویز کے مطابق اگر کار انشورنس کرانے والے نے انشورنس سے فائدہ اٹھانے کے لیے جان بوجھ کر کوئی ٹریفک حادثہ کیا تو اسے کچھ نہیں ملے گا۔ ایسی صورت میں انشورنس کا حق ختم ہوجائے گا۔
اخبار 24 کے مطابق اگر ٹریفک حادثے کے دعوے کے بعد حقائق کے تجزیے سے یہ بات سامنے آئی کہ ٹریفک حادثہ جعلی ہے یا یہ کہ انشورنس کی رقم حاصل کرنے کے لیے ٹریفک حادثے کا ڈرامہ رچا گیا ہے تو ایسی صورت میں کار انشورنس اسکیم سے کوئی رقم اس کے مالک کو نہیں ملے گی۔
سعودی عربیین مانیٹری اتھارٹی (ساما) نے حال ہی میں گاڑیوں کے لازمی انشورنس دستاویز کی بعض دفعات میں تبدیلی کی ہے تاکہ حقیقی انشورنس کرانے والوں کے حقوق ضائع نہ ہوں اور انشورنس کرانے والوں کے ساتھ کسی طرح کی ناانصافی نہ ہو۔
ساما نے واضح کیا ہے ’انشورنس قانون کی دفعہ 8 میں ترمیم کرکے انشورنس کمپنی کو یہ حق دیا گیا ہے کہ وہ انشورنس کرانے والی پارٹی سے وہ رقم واپس لینے کا مطالبہ کرے جو اس نے دھوکہ دے کر حاصل کی ہو۔‘
’اگر کسی نے جان بوجھ کر ٹریفک حادثہ یا اس کا ڈرامہ کیے جانے پر انشورنس کمپنی کے ذریعے پارٹی کو رقم دلوائی گئی ہوگی تو حادثے کے جعلی ہونے کا ثبوت ملنے پر انشورنس کمپنی انشورنس کرانے والے سے وہ رقم حاصل کرنے کی مجاز ہوگی‘۔
ساما کے مطابق یہ ترمیم انشورنس سکیم کی مشترکہ دستاویزکا حصہ بنادی گئی ہے۔