Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’کوالالمپور کانفرنس امت میں انتشار پیدا کرنے کی کوشش‘

او آئی سی تمام مسلمانو ں کو جمع کرنے والی تنظیم ہےفوٹو: ایس پی اے
اسلامی تعاون تنظیم( او آئی سی) کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر یوسف بن عبدالرحمن العثیمین نے کہا ہے ’ کوالالمپور کانفرنس امت میں انتشار پیدا کرنے کی کوشش ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’او آئی سی سے باہر کسی بھی عنوان سے مشترکہ جدوجہد اسلام اور مسلمانوں کو کمزور کرنے اور ان کے اتحاد کی صفوں میں دراڑ ڈالنے والی کوشش ہے۔‘
عاجل ویب سائٹ کے مطابق العثیمین نے خبردار کیا ’او آئی سی کے پلیٹ فارم سے باہر کی ملاقاتوں سے عالمی برادری کے سامنے مسلم امہ کی پوزیشن کمزور ہوگی۔‘

مشترکہ جدوجہد او آئی سی کے دائرہ کار میں کرنی ضروری ہے۔ فوٹو :ٹوئٹر

العثیمین نے ملائیشیا میں محدود اسلامی سربراہ کانفرنس کے انعقاد کی مذمت کرتے ہوئے کہا ’او آئی سی تمام مسلمانوں کو جمع کرنے والی تنظیم ہے۔ اس کا طریقہ کار اس کے دائرے میں کسی بھی قسم کے اجلاس کا موقع مہیا کرتا ہے۔ مشترکہ جدوجہد او آئی سی کے دائرہ کار میں ہی رہتے ہوئے کی جانی ضروری ہے۔‘
 دریں اثنا ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ’ملائیشیا اسلامی تعاون تنظیم کے کردار کو اہم مانتا ہے۔ کوالالمپور کانفرنس کے انعقاد کا مقصد او آئی سی کی حیثیت کو کمزور کرنا نہیں۔ یہ بات شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے ٹیلیفونک رابطے کے دوران بھی واضح کرچکا ہوں۔‘
مہاتیر محمد نے مزید کہا ’اس بات کے حامی ہیں کہ سعودی عرب اپنا قائدانہ کردارادا کرتا رہے۔ کوالالمپور کانفرنس مسلم دنیا کے مسائل کے حل میں اپنا سا حصہ ڈالنے کی ایک کوشش ہے۔‘

مہاتیر محمد کے مطابق کوالالمپور کانفرنس کا مقصد او آئی سی کی حیثیت کو کمزور کرنا نہیں۔ فوٹو :ٹوئٹر

مہاتیر محمد کے مطابق شاہ سلمان کی رائے ہے کہ اس قسم کے مسائل پر دو، تین ممالک کا جمع ہوجانا ٹھیک نہیں۔ یہ ایسے مسائل ہیں جن پر او آئی سی کے اجلاس میں بحث کی جانی ضروری ہے۔
 ملائیشیا کے وزیر اعظم نے کہا ’ یہ بھی سمجھتے ہیں کہ ملائیشیا اسلامی تعاون تنظیم کی جگہ لینے کے حوالے سے بہت چھوٹا ہے۔ اس کی اتنی حیثیت نہیں ہے۔‘
یاد رہے کہ پاکستان اور انڈونیشیا نے کوالالمپور مسلم سربراہ اجلاس میں شرکت سے معذرت کرلی ہے۔ کانفرنس میں ترکی، ایران اور قطر کی شرکت کی اطلاعات ہیں۔
مسلم سیاستدانوں اور قائدین نے اسے اسلامی صفوں میں دراڑ ڈالنے اور اسلامی تعاون تنظیم کو نظر انداز کرنے کی کوشش قرار دیا ہے۔
  • واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: